عمران یو ٹرن، شہباز شریف کو میر جعفر قرار دے دیا

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف میں جو میر جعفر کہتا ہوں وہ تم ہو۔

جہلم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انکا کہنا تھا میں نے کہا تھا اقتدار سے نکلوں گا تو زیادہ خطرناک ہوں گا، ادھر تو میں بند تھا سارا دن آفس میں رہ کر وزن بھی بڑھ گیا، انتظار میں تھا کہ عوام میں واپس جاؤں، سارے مل کر بھی تحریک انصاف کے مقابلے میں مینار پاکستان پر چھوٹا سا بھی جلسہ نہ کرسکے۔

انہوں نے کہا ڈس انفو لیب نے پاکستانی فوج اور مجھے نشانہ بنایا، ڈونلڈ لو امریکی انڈرسیکرٹری ہمارے سفیر کو بلاکر تکبر میں حکم دیتا ہے کہ عمران خان کو عدم اعتماد میں نہ ہٹایا تو پاکستان پر مشکل وقت آئےگا، ڈونلڈ لو کہتا ہےکہ اگر عمران خان کو ہٹا دیا تو سب معاف کردیا جائےگا، پھر ساری سازش ہوتی ہے یہاں کے میر جعفر اور میرصادق اس میں شرکت کرتے ہیں، 22 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو سازش کے تحت نکالا جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا تیس سال سے جو بڑے ڈاکو اس ملک کو لوٹ رہے تھے ان کو مسلط کیا جاتا ہے، اس سب میں اللہ کرم کرتا ہے اور قوم کو بیدار کردیتا ہے، خودداری جگا دیتا ہے، ہماری خودداری کو کرپٹ لیڈروں نے ختم کردیا تھا، 26 سال سے قوم کی خودداری کو جگانے کی کوشش کررہا تھا، آج پاکستان کو ایک قوم بنتے دیکھ رہا ہوں یہ اللہ کا بڑا کرم ہے۔

انکا کہنا تھا نوازشریف اور اس کی بیٹی فوج کو برا بھلا بول رہی ہے ، میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے ، میرا نام ای سی ایل میں ڈالو ، تم شہبازشریف کہہ رہے ہو کہ عمران خان فوج کے خلاف بات کررہا ہے ؟ نوازشریف بھارت گیا تو حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی ، میرے دور میں نریندر مودی کی جرات نہیں تھی کہ ہماری فوج کے خلاف بات کرتا، کبھی نوازشریف اور شہبازشریف کے منہ سے کمشیر کی بات سنی؟ میں نے روس کے صدر سے 30 فیصد کم قیمت پر تیل خریدنے کی بات کی، روس 30 فیصد کم قیمت پر تیل اور گندم دینے پر تیار ہوگیا تھا، شہبازشریف کیا تم میں جرات ہےکہ روس سے گندم تیل خریدنے کی بات کرو؟

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا امریکا بھارت کو کچھ نہیں کہتا کیونکہ ان کی خارجہ پالیسی آزاد تھی ، پیسے کے غلام کبھی قوم کے لیے نہیں کھڑے ہوئے ،ایک ذوالفقار علی بھٹو کھڑے ہوئے تو سب اسے کے خلاف ہوئے اور پھانسی دی گئی، ساڑھے تین سال میں سب سے زیادہ شرم تب آئی جب باہر جاکر دوست ممالک سے قرض مانگنا پڑا، میں نے کبھی غیروں سے پیسے نہیں مانگے ، انہوں نے ملک کا دیوالیہ نکالا تھا اس لیے باہر سے پیسے مانگنے پڑے،اس سے شرمناک بات نہیں کہ ملک کا سربراہ کسی سے قرض مانگے .

انہوں نے کہا ماں باپ بھی اس اولاد کی عزت کرتے ہیں جو خود دار ہو ،کس نے ہمیں مقروض کیا ، 30 سال سے یہ دو خاندان حکومت کررہے ہیں، جب کہتے ہو بھکاری ہیں تو ہمیں بھکاری بنایا کس نے ؟ کون اس ملک سے پیسا باہر لے کر گیا ہے ؟ یہ ڈاکو ملک سے منی لانڈرنگ کرکے پیسا باہر بھیجتے ہیں۔

انکا کہناتھا یہ اقتدار میں آگئے اور اب عہدوں کی بندربانٹ ہورہی ہے ، میں سمجھتا تھا کہ ‘فضل الرحمان’ تعلیم کی وزارت سنبھالےگا لیکن اس نے تو وزارت مواصلات سنبھال لی جس میں پیسا ہے ، ایان علی کو بھی اسی اکاؤنٹ سے پیسے جارہے تھے جس سے بلاول کو ، جو کیسز میں مفرور ہے اس نے تمام کابینہ کو لندن بلا لیا ہے، یہ لندن آپ کے پیسے پر جارہے ہیں یہ اپنے پیسے خرچ نہیں کر رہے،شہبازشریف جو میں میر جعفر کہتا ہوں وہ تم ہو۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا شہبازشریف شرم کرو، شریف کرپٹ خاندان کو مشرف نے باہر بھیجا تو معاہدہ کرکے بھیجا، شریف خاندان جھوٹ بولتا رہا کہ معاہدہ کرکےنہیں گئے،نواز شریف کے بچے، جائیداد اور کاروبار سب باہر ہے، شہبازشریف نے آتے ساتھ ہی کہا بھارت سے دوستی کرنا چاہتے ہیں، شہباز شریف جو تمھیں لے کر آیا اس نے حکم دیا ہے کہ بھارت سے دوستی کرو، وعدہ ہے سندھ کو میں نے آصف زرداری سے آزاد کرانا ہے، آصف زرداری تم اور تمہارا بیٹا تیار ہوجاؤ میں سندھ آرہا ہوں۔

Back to top button