پنجاب میں کرونا کے پہلے کیس کی تصدیق، صوبے میں دفعہ 144 نافذ

صوبائی دارالحکومت لاہور میں کرونا وائرس سے متاثرہ پہلے کیس کی تصدیق ہو گئی ہے. جس کے بعد پورے صوبے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے. پنجاب کے پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے مطابق لاہور کے میو ہسپتال میں کرونا وائرس کے پہلے مریض کی تصدیق ہوئی ہے۔
15 مارچ کے روز ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے بتایا کہ مریض گذشتہ شب سے ہسپتال میں داخل تھا جبکہ مریض دس مارچ کو برطانیہ سے واپس لوٹا تھا۔ ترجمان کے مطابق 54 سالہ مریض کو سنیچر کو علامات ظاہر ہونے پر ہسپتال لایا گیا تھا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ مریض سے براہ راست رابطے میں آنے والے تمام افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جو نیگیٹو آئےہیں۔ ایس او پی کے مطابق مریض سے براہ راست رابطے میں آنے والوں کو گھر میں ہی آئسولیشن میں رکھا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایس او پی کے مطابق آئسولیشن میں رکھے گئے افراد سے کسی کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں ہو گی۔
دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں صوبے میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 تین ہفتوں کے لیے لگائی گئی ہے جس کے تحت تمام تعلیمی ادارے بند رہیں گے جب کہ اساتذہ کے داخلے پر بھی پابندی عائد ہو گی۔صوبے میں تمام پارکس، تفریحی مقامات اور چڑیا گھر کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ 4 یا اس سے زائد افراد کے اکٹھے ہونے پر بھی پابندی ہو گی تاہم گھروں کی چار دیواری میں شادی بیاہ کی تقریبا کی اجازت ہو گی۔دوسری جانب آئی جی پنجاب بے تمام پولیس لائنز میں پریڈ پر پابندی عائد کر دی ہے۔صوبے بھر میں یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی۔
پنجاب حکومت نے لاہور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ میں کرونا کیئر سینٹر قائم کردیا ہے۔ اتوار کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کیئر سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی میں 30بستروں پر مشتمل کورونا کیئر سینٹرکا قیام پیشگی انتظامات کے سلسلے کی کڑی ہے۔
کرونا کیئر سینٹرکے مریضوں کے لیے پی کے ایل آئی میں تین فلور مخصوص کردیئے گئے ہیں جہاں بیڈزکی تعداد75 ہے۔عثمان بزدار کے مطابق پی کے ایل آئی میں ضرورت پڑنے پر مزید500 بیڈز کی گنجائش موجود ہے۔