پشاور میں مریض کرونا سے نہیں تیز بخاز سے ہلاک ہوا، ہسپتال انتظامیہ

پشاور میں مبینہ کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کی ہلاکت کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ہسپتال انتظامیہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے مریض کوبخار ہونے پر کرونا وائرس کے شبے پر اسپتال لایا گیا تھا، تاہم مریض کا کروناٹیسٹ نیگیٹو آیا ہے اور مریض تیز بکار کی وجہ سے ضان بحق ہوا ہے.
سوشل میڈیا پر یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا مشتبہ مریض انتقال کر گیا ہے جس کا تعلق پشاورسے بتایا گیا۔اسی حوالے سے اب صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیرِ صحت تیمور خان جھگڑا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ایک مریض انتقال کر گیا ہے۔وہ کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کے طور پر لایاگیا تھا۔ان کا علاج جاری تھا تاہم ان ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ہم ہر کسی کو اس متعلق آگاہ رکھیں گے۔ تاہم اب اس حوالے سے اسپتال انتظامیہ کا موقف سامنےآیا ہے۔اسپتال انتظامیہ کے مطابق پشاور میں جاں بحق ہونے والے مریض کا ٹیسٹ نیگیٹو آیا ہے۔ ہنگو کے مریض کو کرونا وائرس کے شک پر اسپتال لایا گیا تھا،میڈیکل رپورٹس میں کرونا وائرس ثابت نہ ہو سکا۔ مریض کا انتقال شدید بخار کے باعث ہوا ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 94 ہو گئی ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 76 ہو گئی ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تفتان سے پہنچنے والے 50مشتبہ مریضوں کے نتائج آ گئے ہیں جن میں 26 زائرین کے نتائج مثبت ہیں۔
مرتضی وہاب کا کہنا ہے کہ 25 مریض کراچی اور ایک حیدرآباد میں ہے۔گذشتہ روز سندھ میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 35 تھی۔مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں قرنظینہ کے انتظامات سے مطمئن نہیں تھے۔اس لیے 110 زائرئن کے ٹیسٹ لیے تھے جن میں سے 50 مثبت آئے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ 76 میں سے دو صحت یاب ہو گئے ہیں۔ کرونا کے مریضوں کو قرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام سے درخواست ہے کہ اس وبا کو سنجیدگی سے لیں،ہمیں ذمہ دار شہری کا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button