26 نومبر احتجاج کے 82 ملزمان کا اعتراف جرم، عدالت نے سزا سنادی

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر 2024 کے مقدمات کے 82 ملزمان کو اعتراف جرم کرنے پر 4، 4 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے 26 نومبر کے 24 مقدمات کی سماعت کی۔
دوران سماعت 1609 ملزمان میں سے عدالت پیش ہونے والے 560 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی۔عدالت میں پیش کیےگئے 82 ملزمان نے جج کےسامنے اعتراف جرم کیا اور بیان حلفی جمع کرایاکہ پی ٹی آئی قیادت نے انہیں احتجاج کےلیے اکسایا۔
ملزمان نے عدالت میں بیان دیاکہ مقامی اور مرکزی قیادت نے پرتشدد احتجاج کی ترغیب دی تھی،ہم غریب مزدور ہیں،ہمارے ساتھ رعایت برتی جائے۔
ملزمان نے عدالت میں تحریری بیان بھی دیاکہ وہ آئندہ کسی احتجاج میں شریک نہیں ہوں گے۔
بع ازاں عدالت نے اعتراف جرم کرنےوالے 82 ملزمان کو 4،4 ماہ قید اور 15،15 ہزار روپے جرمانےکی سزا سنادی۔
عدالت نے غیرحاضر رہنےوالے ایک ہزار 49 ملزمان کی ضمانت خارج کیں،جج نے 25 ملزمان کی ضمانتیں بعد از گرفتاری بھی خارج کر دیں جب کہ شناختی کارڈ بلاک کرنےاور اکاؤنٹ منجمد کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے۔
26 نومبر کے احتجاج میں 24 مقدمات میں کُل ملزمان کی تعداد ایک ہزار 609 ہے۔عدالت نے رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کےخلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔
پاک بھارت جنگ شروع ہو گئی تو اسے روکنا ممکن کیوں نہیں ہوگا ؟
عدالت نے مقدمات کی سماعت 7، 8 اور 9 مئی تک ملتوی کردیں۔ آئندہ سماعتوں پر سکیورٹی سخت کرنےکے احکامات بھی دیےگئے۔
واضح رہےکہ پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کےبعد اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں عمران خان،بشریٰ بی بی،علی امین گنڈاپور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کےخلاف دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیےگئے۔
مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے،مجمع جمع کر کے شاہراہوں کو بند کرنےکا الزام عائد کیاگیا۔