کیٹ نے شاہی خاندان میں شادی کو اعصاب شکن قرار کیوں دیا؟

یورپی میڈیا میں تنقید کی زد میں آنے کے بعد برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے شاہی خاندان میں شادی کو اعصاب شکن قرار دے دیا، پرنسس آف ویلز شاہی خاندان کی بڑی بہو کیٹ مڈلٹن نے پرنس ولیم سے شادی کے بعد  اعتراف کیا کہ ان کی صحت کے مسائل اور رہائش کے بارے میں تنازعات کے درمیان سماجی دباﺅ اور رِدعمل کو سنبھالنا اعصاب شکن تھا۔اپنی ذات سے متعلق پھیلی افواہوں سے نمٹنے کے لیے کیٹ مڈلٹن نے مدرز ڈے کے موقع پر اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ پر ایک تصویر شیئر کی تھی جوکہ بعد ازاں جعلی نکلی اور کیٹ نے خود اس کا اعتراف بھی کیا، تصویر پر آنے والا ردِ عمل شہزادی کے لیے کوئی نئی بات نہیں تھی کیوںکہ وہ پرنس ولیم سے شادی کے بعد سے مختلف طرح کے عوامی ردِعمل کا سامنا کرتی آئی ہے۔ایک سوال کے جواب میں کیٹ کا کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے میرے گھر کے افراد میرا بہت ساتھ دیتے ہیں اور یہ وہ لوگ ہیں جو ہمارے قریبی دوستوں اور قریبی خاندان کے لیے واقعی اہمیت رکھتے ہیں، کیٹ کا مزید کہنا تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ سچے لوگ ہیں، اگر وہ محسوس کرتے ہیں کہ آپ صحیح کام کر رہے ہیں تو وہ آپ کی قدر کرتے ہیں، دوسری جانب ہر خاندان میں آپ کو بہت سی باتوں کو نظر انداز کرنا پڑتا ہے۔ کیٹ مڈلٹن نے اس انٹرویو کے دوران جہاں اپنے فرائض اور شاہی ذمہ داریوں پر بات کی وہیں انہوں نے اپنی شاہی خاندان میں شادی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاہی خاندان میں شادی کرنا ان کے لیے ایک اعصاب شکن تجربہ تھا کیونکہ میں واقعی شاہی روایتوں کو نہیں جانتی، ولیم ظاہر ہے کہ شاہی عادات اور روایتوں کا عادی ہے لیکن میں جلدی سیکھنے اور اس پر کام کرنے کے لیے تیار ہوں، میں اس کے لیے سخت محنت کروں گی۔ یاد رہے کہ شہزادی کیٹ مڈلٹن کو آخری بار کرسمس کے موقع پر دیکھا گیا تھا اور بعد ازاں اِن کے ونڈسر پیلس میں پیٹ کی سرجری کے بعد صحت یاب ہونے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

Back to top button