آئی پی پیز سے معاہدے غیر قانونی، قوم کے سامنے لائے جائیں: حافظ نعیم الرحمٰن

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ آئی پی پیز سے معاہدے غیر قانونی ہیں، قوم کے سامنے لائے جائیں۔ عوام مایوس ہورہے ہیں اور بات اب خود کشیوں تک پہنچ گئی ہے،ملک بھر کےلوگوں نےاس دھرنے سے اپنی امیدیں وابستہ کرلی ہیں۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کاکہنا تھا ہم نےبڑی ہمت اور تدبرسے پرامن مزاحمت کامظاہرہ کیا،شدید گرمی اور بارش میں بھی لوگ مری روڈ پر دھرنے میں موجود ہیں۔ ان کا کہناتھا ہم ہرصورت میں پرامن رہناچاہتے ہیں، پاکستان تصادم کےراستے کا متحمل نہیں ہوسکتا،جب آپ رکاوٹیں کھڑی کریں گے تو رکاوٹیں توڑی جائیں گی۔

جماعت اسلامی اورحکومتی مذاکراتی کمیٹی کا پہلا دور بے نتیجہ ختم

امیر جماعت اسلامی نےکہا کہ لوگ دو دو مزدوریاں کررہے ہیں پھربھی اخراجات پورےنہیں ہوتے،تنخواہ سے بھی زیادہ بجلی کا بل آرہا ہے، 1994 سےرہنے والی حکومتوں نے آئی پی پیز کو طاقتور بنایا، آئی پی پیز سےہونے والے معاہدے سامنے لائے جائیں،بجلی کی قیمت کا تعین بجلی کی لاگت کےحساب سےکیا جائے ہم نے واضح طور پر اپنے مطالبات پیش کردیے ہیں،ہم نے واضح طور پر کہہ دیا ہےکہ مراعات ختم کرنی پڑیں گی،ناجائز معاہدوں کےپیسے عوام کیوں دیں؟اصل حق اس کاہوتا ہے جو قانونی طریقے سےمعاہدہ کرتا ہے،کپیسٹی چارجز ختم کرنےپر کس نے حکومت کا ہاتھ روکا ہے،ہم کیوں اپنے بجلی بلوں میں ان پیسوں کو ادا کریں، بجلی کے بلوں میں ٹیکسز ہم کیوں ادا کریں۔

Back to top button