پیرس میں سیر کے مزے لوٹنے پر رانا ثنا اللہ عمرانڈوز کے نشانے پر

اولمپکس کی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے پیرس میں موجود لیگی رہنما رانا ثناء اللہ آج کل سوشل میڈیا پر ٹرینڈنگ میں ہیں۔ جہاں ایک طرف ان کی مختلف تقریبات میں شرکت کی تصاویر شئیر کی جا رہی ہیں وہیں رانا ثناء اللہ کی اہلیہ کے ساتھ شیر سپاٹوں  کو عمرانڈوز نے ہدف تنقید بنا رکھا ہے۔ ناقدین  کا کہنا ہے کہ ملک میں عوام دو وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں اور یہاں حکومتی ذمہ داران اپنے اہل و عیال کے ساتھ عوام کے پیسوں پر بیرون ملک عیاشیاں کر رہے ہیں۔ تاہم رانا ثنا اللہ کے قریبی حلقوں کے مطابق اگرچہ لیگی رہنما اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پیرس میں موجود ہیں تاہم انھوں نے اس حوالے سے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کر رہے ہیں۔ تاہم جہاں ایک طرف رانا ثنااللہ کی ویڈیوز اور تصاویر پر یوتھیوں کی جانب سے طوفان بدتمیزی برپا ہے وہیں لیگی کارکنان بھی پی ٹی آئی کھلاڑیوں کو منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جس ویڈیو کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے اس میں وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی اموررانا ثناء اللہ خان اپنی اہلیہ نبیلہ ثناء اللہ کے ساتھ کشتی میں دریا کی سیر  کرتے دکھائی دے رہے ہیں جس میں دونوں نے ہیٹ پہن رکھے ہیں۔وڈیو اس سریلے بھارتی گانے کے بول کے پس منظر میں عام کی گئی ہے ’’دو لفظوں کی ہے دل کی کہانی یا ہے محبت یا ہے جوانی‘‘

شیر افضل مروت کی عزت تار تار کر کے PTI سے نکالنے کی وجہ کیا بنی؟

 وڈیو سامنے آتے ہی دلچسپ تبصروں کا پھاٹک کھل گیا ہے سوشل پلیٹ فارمز پر ویڈیو دیکھنے کے بعد شہریوں نے ادھیڑ عمر جوڑے کو کھل کر داد دی ہے کہ وہ صحیح معنوں میں اس موقع کا لطف اٹھارہے ہیں۔وڈیو میں رانا ثناء اللہ کی اہلیہ خود اعتمادی اور مناظر سے محظوظ ہورہی ہیں جبکہ ان کے شوہر رانا ثناء اللہ کسی سوچ کے اسیر اور قدرے گھبرائے دکھائی دے رہے ہیں۔

رانا ثناء اللہ کی وڈیو سامنے آتے ہی ان کے خیر خواہوں اور نقادوں نے رنگا رنگ تبصروں کا انبار لگادیا ہے‘ ان میں دریافت کیا جارہا ہے کہ کیا پیرس اولمپک کے مہمانوں میں وہ بھی شامل ہیں یا اپنی جیب پر بوجھ ڈال کر خوشبوئوں کے لئے شہرت رکھنے والے عروس البلاد پیرس میں خوشیاں سمیٹ رہے ہیں۔

رانا ثناء پر نکتہ چینی کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ملک میں ان کے اقتدار کی کشتی ہچکولے کھارہی ہے جبکہ یورپ کے دریا میں ان کی پشت پر کھیون ہار زور زور سے چپو چلائے پانی اڑارہا ہے جس سے غیر متوازن ہوتی کشتی سے ہونے والی رانا ثناء کی گھبراہٹ عیاں ہے ۔تاہم  رانا ثناء اللہ کے مداح نے اس اعتراض کا۔جواب دیتے ہوئے کہا کہ جسے جیل کی کال کوٹھڑی‘ سزائے موت کا جرم اور منشیات کا جھوٹا مقدمہ گھبراہٹ میں مبتلا نہ کرسکا کشتی کی مسحور کن سیر انہیں کیونکر پریشان کرسکتی ہے۔

‘ تحریک انصاف سے وابستہ ایک شخص نے رانا ثناء اللہ سے دریافت کیا ہے کہ وہ کس کے مہمان ہیں؟ کیا یہ سیاسی امور کی مشاورت ہورہی ہے؟ ایک دل جلے نے کہا کہ رانا صاحب نے ہنی مون کا ماحول بنا رکھا ہے۔

ان مخالفانہ تبصروں کے جواب میں ایک طولانی موقف بھی سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رانا ثناء پہلے حکومتی عہدیدار نہیں ہیں جو بیرون ملک ایسے دورے پر گئے ہیں حکومتی منصب ہونے کی وجہ سے انہیں تفریح کے استحقاق سے محروم نہیں کیا جاسکتا‘ اس لئے مخالفین ایسی باتوں پر رونا دھونا بند کریں۔خود تحریک انصاف کی حکومت میں اسکے وزراء اور مشیر ملک سے باہر کیا کیا گل کھلاتے رہے ہیں یہ کوئی خفیہ بات نہیں۔ وہ ان کاموں میں خزانے کو لٹاتے رہے ہیں‘ رانا ثناء اللہ کے ایک مخالف نے کہا ہے کہ رانا صاحب ایک ٹریپ میں آگئے ہیں جس میں ان کی وڈیو کو پھندا بنایا گیا ہے۔ لیگی کارکن کی جانب سے اس کا جواب یوں آیا کہ ایک بھلے مانس شخص کی بے ضرر تفریح کو بھی جرم بنا کر پیش کیا جارہا ہے‘ دوسری طرف اپنوں کے جرائم پر پردہ ڈالنے کے لئے شرق و غرب کے جھوٹ جمع کررہے ہو۔ وڈیو کے پس منظر میں دلفریب گانا امیتابھ بچن اور زینت امان پر فلمایا گیا ہے جس سے دیکھنے والوں نے لطف اٹھایا ہے۔

 سوشل پلیٹ فارمز پر جاری بحث میں ایک ناقد نے کہا کہ ہیٹ اور سوٹ پہن کر کون کشتی میں سیر کرتا ہے اگر کسی بڑے جہاز اور اسٹیمر کا سفر ہو تو بات سمجھ میں آسکتی تھی اس پر جواباً ایک خیرخواہ نے بڑے جذباتی لہجے میں تحریر کیا کہ میاں بیوی تو بڑے پیار سے راج دلارے لگ رہے ہیں اللہ تعالی جوڑی کو سلامت رکھے لگتا ہے کہ رانا اور ان کی اہلیہ کسی استقبالیہ تقریب سے اٹھ کر آئے تھے جہاں سبھی مہمان ایسے ہی لباس میں تھے اور کئی دوسرے مہمان بھی جوڑوں کی شکل میں دوسری کشتیوں میں سیر کا لطف اٹھارہے تھے یہ بھی ہوسکتا ہے کہ میزبان ملک نے اس کا بندوبست کیا ہو۔

جہاں ایک طرف رانا ثناء کو سیر سپاٹوں پر ہدف تنقید بنایا جا رہا ہے وہیں وزیر اعظم کے مشیر کی حکومتی اخراجات پر سیر و تفریح پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم ان اعتراضات کے جواب میں وضاحت کرتے ہوئے اپنے ایک انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے بتایا ہے کہ وہ اپنے دورے کے اخراجات اپنی جیب سے ادا کررہے ہیں۔ اس لئے ان کی سیر و تفریح پر اعتراض کرنے والے اپنے منہ بند رکھیں۔ رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ پیرس اولمپکس کی ایک تقریب میں وہ پاکستان کی نمائندگی کے لئے شریک ہونگے۔

Back to top button