عمران خان نے برطانوی وزیراعظم اسٹارمر سے مدد مانگ لی

عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو لاحق خطرات کےحوالے سے آگہی بڑھانے کےلیے مدد چاہیے ہے۔

اڈیالہ جیل سے غیرملکی میڈیا کو اپنے ایک انٹرویو میں عمران خان نے برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کو انتخابی فتح پر مبارک باد دیتےہوئے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت کی بیخ کنی کو سمجھنے کےلیے ذرا تصور کریں کہ برطانوی انتخابی مہم میں لیبرپارٹی کےسینئر رہنماؤں کو’’رات کےسناٹے میں اغوا ء‘‘ کیاجارہا ہو۔

اپنے وکلاء کے توسط سےانہوں نےبتایا کہ ایک برس ہونےکو آیا ہے مجھے 7 فٹ چوڑائی اور 8 فٹ لمبائی کی موت کی کوٹھڑی میں قید کرکے رکھاگیا ہے، یہ وہ جگہ ہےجو بالعموم دہشت گردوں اور ان لوگوں کےلیے مختص ہوتی ہےجنہیں سزائے موت سنائی گئی ہو۔نگرانی مستقل ہےاور پرائیویسی جیسی ہرچیز ادھیڑ ک ررکھ دی گئی ہے۔ عمران خان نے مزید کہاکہ وہ ملک میں جمہوری تبدیلی کےلیے پرعزم اورتیار ہیں۔

 

اسد قیصر نے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن دینےپر قوم سے معافی مانگ لی

عمران خان نےکہا کہ میں وزیر اعظم اسٹارمر اور ان کی کابینہ، جنہوں نےواقعی عوام کی حقیقی مرضی سےاور بغیر کسی انتخابی ہیرا پھیری کےکامیابی حاصل کی ہے، سےکہتا ہوں کہ زرا تصو ر کریں کہ ان کی یہ غالب فتح ہی چرالی جائے،اس منظر نامے کی تصویر دیکھیں جس میں ایک پارٹی بمشکل 18 نشستیں حاصل کرسکی اور اس نےہمارا مینڈیٹ غصب کرلیا ہو‘۔جہاں آپ کی پارٹی کانشان ہی چھین لیاگیا ہو اور آپ کےرہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا ہو یا انہیں اس وقت تک ایذا دی گئی ہو جب تک کہ یاتو وہ اپنی وفاداریاں تبدیل نہ کرلیں یا پھر سرے سےسیاست کو ہی خیرباد کہہ دیں، تصور کریں رات کےسناٹے میں لوگوں کےگھروں میں نقب لگائی جائے اور خواتین اور بچوں کو اغوءا کیاجائے۔ا نہوں نے مزید کہاکہ ان کی جماعت کوظالمانہ طریقے سےدبایا گیاہے۔

Back to top button