بلوچستان : شدید بارشوں سے تباہی، 30 افراد جاں بحق

بلوچستان کے بیشتر علاقے شدید بارشوں سے متاثر ہیں، کوئٹہ میں رات بھ جاری رہنے والی بارش تھم گئی۔  کوہلو، لورالائی، سبی، جھل مگسی، قلعہ سیف اللہ، صحبت پور جعفر آباد میں سیلابی ریلے سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

صوبائی حکومت نےقلات، صحبت پور، زیارت، آواران، لسبیلہ، کچھی، اوستہ محمد، جعفر آباد، لورالائی اور چاغی کے اضلاع کو آف زدہ قرار دےدیا۔ دوسری جانب کوئٹہ میں بارش کاسلسلہ تھم جانے کےبعد گیس بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کردی گئی ہیں۔

سمندری طوفان اسنیٰ :  کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کےمطابق یکم جولائی سے اب تک مون سون کی بارشوں سے اب تک 13 بچوں سمیت 30 افراد جاں بحق جب کہ 11 بچوں سمیت 15 افراد زخمی ہوئےہیں۔پی ڈی ایم اے کےمطابق بارشوں سے866 گھر مکمل منہدم اور13 ہزار 986 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ ایک لاکھ 9 ہزار 903 افراد متاثر ہوئےہیں۔

طوفانی بارشوں سے 58 ہزار799 ایکڑ پر فصلیں تباہ اور41 کلو میٹر سڑکیں متاثر اور ہوئیں اور 4 ہیلتھ کیئر یونٹس کوبھی نقصان پہنچا بارشوں کے دوران 373 مویشی مرگئے ہیں اور بارشوں سے7 پلوں کو بھی نقصان ہوا۔

علاوہ ازیں بلوچستان کے لورالائی میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ شاہراہ قراقرم رحیم آباد کے مقام پر بھاری پتھر گرنے سے بند ہوگئی، پاک چین زمینی رابطہ منقطع گیا، لینڈ سلائیڈنگ سے ہری پور کا دیگرعلاقوں سے رابطہ کٹ گیا۔

ڈی سی قلعہ سیف اللہ کے مطابق قلعہ سیف اللہ کے علاقے علی زئی میں سیلابی پانی میں بہہ جانے سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ سیلابی پانی میں بہہ جانے والے شخص کی لاش نکالی گئی ہے۔

Back to top button