سپریم کورٹ نے ڈیم فنڈز پر قانونی ماہرین کی رائے طلب کرلی

سپریم کورٹ نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کےلیےفنڈز بنانے کے اپنے 2018 کےحکم نامے کےتحت کھولےگئے کھاتوں کی نگرانی جاری رکھنے کےحوالے سے قانونی ماہرین کی رائے طلب کرلی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے4 رکنی بینچ نےسماعت کےبعد فیصلہ کیاکہ سابق اٹارنی جنرلز خالد جاوید خان اور انور منصور کےساتھ ساتھ اس معاملے میں ایمیکس کیوری مخدوم علی خان کو بھی نوٹس جاری کرنے کاحکم دیاہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور واپڈا کی طرف سےمشترکہ طور پر پیش کی گئی ایک درخواست کی سماعت کی جس میں دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم فنڈ سے نیشنل بینک آف پاکستان میں واپڈا کےاکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کی درخواست کی گئی تھی،یہ فی الحال اسٹیٹ بینک کےپاس موجود ہے۔دائر درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی ہےکہ ہائیڈرو پاور جنریشن کےکام کرنےوالے ادارے حکومت اور واپڈا کو دونوں ڈیمز کی تعمیر کےلیے بنائےگئے فنڈز کو صرف اور صرف خصوصی طور پر استعمال کرنےکی اجازت دی جائے۔

وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور خود عمران خان کی جگہ لینا چاہتے ہیں : خواجہ آصف

دوران سماعت عدالت کو بتایاگیا کہ فنڈز بڑھ کر 18.6 ارب روپے تک پہنچ گئے جس میں سےصرف 7.1 ارب روپے جمع شدہ رقم پرکمایا گیامنافع ہے۔

چونکہ فنڈز کےبارے میں معلومات کو اپ ڈیٹ نہیں کیاگیا جیسےگزشتہ سال مرتب کیاگیا، سپریم کورٹ نےاسٹیٹ بینک کوحکم دیاکہ وہ فنڈز کی صحیح نوعیت سےآگاہ کرے۔

Back to top button