ایشیائی ترقیاتی بینک شعبہ توانائی کیلئے پاکستان کو 20 کروڑ ڈالر قرض دے گا

پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک اے ڈی بی نے نیٹ ورک میں بہتری کے ذریعےملک کےخراب بجلی کی تقسیم کے نظام کو بہتر بنانےکے لیے 20 کروڑ ڈالر کی امداد فراہم کرنے کے معاہدے پردستخط کردیے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کےبورڈ آف ڈائریکٹرز نے 10 دسمبر کو ابتدائی طور پر لاہور، ملتان اور سکھر کی تین پاور تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، میپکواور سیپکو کو جدید میٹرنگ انفرااسٹرکچر، ڈیٹا مینجمنٹ سسٹمز، اور ایسٹ پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم (اے پی ایم ایس) کے ذریعےمدد فراہم کرنے کے لیے قرض کی منظوری دی تھی۔

قرض کےمعاہدے پر سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن ڈاکٹر کاظم نیاز اور بینک کے کنٹری ڈائریکٹر اسد علیم نے فریقین کی طرف سےدستخط کیے۔

اس موقع پر خطاب کرتےہوئے ڈاکٹر کاظم نیاز نے ایشیائی ترقیاتی بینک کےقرض کے بروقت اور موثر استعمال پر زور دیا اورتمام متعلقہ اداروں بالخصوص پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں (ڈسکوز) پر زوردیا کہ وہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں تاکہ ملک میں بجلی کی تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنایا جا سکے اور لیسکو، میپکو اور سیپکو کی قابل اعتماد بجلی فراہم کرنےکی صلاحیت میں اضافہ ہو۔

نئےسال کاتحفہ:حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کااعلان کردیا

 

پاور ڈسٹری بیوشن اسٹرینتھننگ پروجیکٹ کے لیے 20 کروڑ ڈالر کےقرض کا مقصد ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بجلی کی طلب کو پورا کرنےکےلیےتقسیم کار سسٹمز کو اپ گریڈ اور جدید بنانا ہے۔

یہ منصوبہ ترسیل کےدوران توانائی کے اہم نقصانات کو کم کرنےاورماحولیاتی تبدیلیوں اور آفات سے متعلق خطرات کے خلاف انفرااسٹرکچر کی لچک کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گا۔

ابتدائی مرحلےمیں یہ منصوبہ تین بڑی تقسیم کار کمپنیوں کو مدد فراہم کرے گا، جس سےان خطوں میں توانائی کی زیادہ موثر اور پائیدار ترسیل کی راہ ہموار ہوگی۔

یہ منصوبہ ڈیٹا مینجمنٹ اورکمیونیکیشن سسٹم کے ساتھ ساتھ کم از کم 3 لاکھ 32 ہزار جدید میٹرنگ انفرااسٹرکچر کی تنصیب اور کم از کم 15 ہزار 800 آن لائن ٹرانسفارمر پرفارمنس مانیٹرنگ سسٹمز کی تنصیب کے لیے فنڈ فراہم کرے گا۔

مزید برآں،سیپکو میں چار گرڈ اسٹیشنز کے وولٹیج کو بھی 66 کلو وولٹ سے 132 کے وی تک اپ گریڈ کیا جائے گا، یہ ایک اہم اضافہ ہے جو ٹرانسمیشن سسٹم کے نقصانات کو کم کرے گا اور بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرے گا۔

لیسکو میں کم از کم 25 گرڈ اسٹیشنز تعمیرکیے جائیں گےاور انہیں ضروری آلات کی فراہمی کےساتھ جدید بنایا جائے گا۔ زیادہ نقصان والی ’11 کے وی‘ فیڈر لائنز کو ایئریل بنڈل کنڈکٹر کیبلز سے تبدیل کیا جائےگا اور فیڈر لائن کی ترتیب کو بہتر بنایا جائے گا۔

ان اپ گریڈز سےنقصانات کو کم کرنے، محصولات کی وصولی میں اضافہ اور تقسیم کارکمپنیوں کو بجلی کی کھپت اور گرڈ کی کارکردگی سےمتعلق حقیقی وقت کا ڈیٹا فراہم کرنے کی توقع ہے۔

شدید موسمی حالات کی صورت میں، وہ خرابیوں کی شناخت اور ان کو تیزی سےالگ کرنے میں مدد کر سکتے ہیں، جس سے بحالی کےلیے کم وقت درکار ہوگا اور بندش میں کمی آئے گی۔

 

 

Back to top button