اقتدار عوامی ہاتھوں میں آگیا ، زہران ممدانی کا میئر نیویارک بننے کے بعد پہلا خطاب

امریکی شہر نیویارک کے میئر کے انتخابات میں زہران ممدانی کامیاب ہو گئے ہیں اور یکم جنوری کو وہ عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ انتخابی کامیابی پر خطاب کرتے ہوئے ممدانی نے کہا کہ نیویارک میں موروثی سیاست کا خاتمہ ہو گیا اور اقتدار اب عوام کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا، "نیویارک کے محنت کش طبقے نے تمام رکاوٹوں کے باوجود تبدیلی ممکن بنائی۔ ہم نے ثابت کر دیا کہ مستقبل عوام کے ہاتھ میں ہے۔” ممدانی نے اپنی جیت کا سہرا نیویارک کے محنت کش، تارکین وطن اور نچلے طبقے کو دیا، جنہیں سیاسی عمل میں پہلے کم حصہ دیا جاتا رہا۔

ممدانی نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت زندگی کے اخراجات قابو میں رکھنے، تعلیم و صحت سب کے لیے فراہم کرنے، اور عوام کے مسائل سننے پر مرکوز ہوگی۔ انہوں نے بدعنوان مکان مالکان اور ٹیکس چوری کرنے والے بااثر افراد کے خلاف سخت کارروائی کا بھی وعدہ کیا۔

اپنی تقریر میں ممدانی نے مختلف کمیونٹیز کا شکریہ ادا کیا، جن میں یمنی دکاندار، افریقی نژاد ٹیکسی ڈرائیورز اور جنوبی ایشیائی تارکین وطن شامل ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ جیت اس بات کی علامت ہے کہ جب سیاست عوام سے سچائی اور عزت سے بات کرتی ہے، تو ایک نئی قیادت جنم لیتی ہے۔”

ممدانی نے کہا کہ وہ ایک ایسا نیویارک بنائیں گے جہاں مسلمانوں، یہودیوں، تارکین وطن اور تمام کمیونٹیز کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا، "ڈونلڈ ٹرمپ، میں جانتا ہوں تم دیکھ رہے ہو، لہٰذا آواز اونچی کرو!”

میئر نیویارک کے الیکشن میں نئی تاریخ رقم ہوئی جہاں 1969 کے بعد میئر کے انتخابات میں سب سے زیادہ ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا۔دن بھر پولنگ سٹیشنز پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود رہی، 20 لاکھ سےزائد ووٹرز  نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

 

واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کی جانب سے مخالفت کے باوجود مسلم امیدوار ظہران ممدانی نیویارک شہر کےمیئ  منتخب ہوئے۔ صدر ٹرمپ کی جانب سے آزاد امیدوار اور نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو  کی حمایت کی گئی تاہم انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

خیال رہے کہ ظہران ممدانی 1991 میں یوگنڈا میں پیدا ہوئے، ظہران ممدانی کے والدین کا تعلق بھارت سے ہے۔ ممدانی کی فلم ساز والدہ میرا نائر آسکر کےلیے نامزد کی جاچکی ہیں اور  والد محمود ممدانی کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں۔ ظہران کی اہلیہ رما دواجی شامی آرٹسٹ ہیں۔

ظہران ممدانی کا ورکنگ کلاس ایجنڈا جیت گیا ہے، ظہران ممدانی کے وعدے سستی رہائش،مفت پبلک ٹرانسپورٹ،یونیورسل چائلڈ کیئر اور مڈل کلاس کے دیگر مسائل کے حل سےمتعلق ہیں۔

ظہران ممدانی واضح کر چکے ہیں کہ وہ کامیاب ہونےپر گھروں اور دفاتر کے کرائے منجمد کر دیں گے،شہر میں مفت ٹرانسپورٹ ہوگی اور چائلڈ کیئر کا دائرہ بڑھایا جائےگا۔ظہران ممدانی نے عوامی رابطہ مہم کےذریعے شہریوں کا ٹوٹا اعتماد بحال کیا۔ظہران ممدانی فلسطینیوں کی حمایت میں کھل کر بولنے کے حوالےسے مشہور ہیں۔ظہران نے کہا تھاکہ عالمی عدالت انصاف کو مطلوب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نیویارک آئےتو وہ انہیں گرفتار کرادیں گے۔

 

 

 

 

Back to top button