ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس کلیکشن میں مزید بہتری آئی : وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں کی گئی اصلاحات کے نتیجے میں جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس کلیکشن میں اضافہ حکومت کے لیے اطمینان کا باعث ہے۔ انہوں نے اصلاحاتی اقدامات کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ان اصلاحات کی مکمل حمایت اور تحفظ کرے گی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت ایف بی آر میں مجوزہ اصلاحات پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں مختلف وزرا اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ نئے مالی سال کے پہلے مہینے (جولائی) میں ایف بی آر نے اپنا ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کر لیا ہے، اور آئندہ مہینوں میں بھی مکمل ہدف حاصل ہونے کی توقع ہے۔ مزید بتایا گیا کہ ملک بھر میں کسٹم کلیئرنس کے لیے ڈیجیٹل انفورسمنٹ اسٹیشنز کا قیام جاری ہے، جسے ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے ہدایت دی کہ "اصلاحات کی راہ میں حائل سرخ فیتے اور ادارہ جاتی رکاوٹوں کو ختم کیا جائے، اور ان اصلاحات کا مؤثر و مستقل نفاذ یقینی بنایا جائے۔”
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کسٹم کلیئرنس کے نظام میں ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال سے وقت اور پیچیدگیوں کو کم کیا جائے، تاکہ ادارہ جاتی کارروائیوں میں بہتری آئے۔
وزیراعظم کی تنخواہ ارکانِ پارلیمنٹ سے بھی کم ہونے کا انکشاف
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "آئندہ مالی سال میں ٹیکس کلیکشن کے اہداف کے حصول کے لیے، پہلے سے عائد کردہ ٹیکسوں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانا ہوگا۔ وفاق اور صوبے مربوط حکمت عملی اور ہم آہنگی سے کام کریں۔”
انہوں نے مزید ہدایت دی کہ "ایف بی آر اور کسٹمز کے اصلاحاتی نظام سے متعلق عوامی آگاہی کے لیے وزارتِ اطلاعات و نشریات کے تعاون سے بھرپور مہم چلائی جائے۔”
وزیراعظم نے واضح کیا کہ ایف بی آر کے اصلاحاتی ایجنڈے اور ٹیکس اہداف کے مقررہ ٹائم لائنز میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزرا احد چیمہ، عطااللہ تارڑ، اعظم نذیر تارڑ، علی پرویز ملک، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، اٹارنی جنرل آف پاکستان، چیئرمین ایف بی آر اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
