انڈونیشیا: سیاحتی جزیرے کے قریب کشتی ڈوبنے سے 4 افراد ہلاک، 38 لاپتا

انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے بالی کے قریب ایک فیری کے ڈوبنے کے نتیجے میں کم از کم 4 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ 32 اب بھی لاپتا ہیں۔ قومی ریسکیو ایجنسی کے مطابق اب تک 29 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، حادثہ بدھ کی رات پیش آیا جب "کے ایم پی تُنو پراتاما جایا” نامی فیری مشرقی جاوا کے قصبے بانیوانگی میں واقع کتاپنگ بندرگاہ سے روانہ ہونے کے تقریباً آدھے گھنٹے بعد ڈوب گئی۔ فیری کا مقصد بالی کے گلیمانک بندرگاہ تک تقریباً 50 کلومیٹر (30 میل) کا سفر طے کرنا تھا۔

حادثے کے وقت فیری میں 53 مسافر، 12 عملے کے ارکان اور 22 گاڑیاں (جن میں 14 ٹرک شامل تھے) سوار تھیں۔

ریسکیو ادارے کے مطابق 9 کشتیوں پر مشتمل ٹیمیں، جن میں مقامی ماہی گیر اور ساحلی رہائشی بھی شامل ہیں، لاپتا افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔ رات کے وقت 2 میٹر بلند لہریں اور اندھیرا ریسکیو آپریشن میں بڑی رکاوٹ بنے رہے، تاہم صبح کے وقت موسم بہتر ہونے سے تلاش کے کام میں کچھ تیزی آئی ہے۔

حادثے کا منظر بندرگاہ پر موجود ایک ڈیوٹی افسر نے دیکھا، جس نے فوری طور پر ریسکیو ٹیم کو اطلاع دی۔ سورابایا ریسکیو ایجنسی کے سربراہ ننانگ سگیت نے بتایا کہ فیری ابتدائی طور پر ریڈیو رابطے میں نہیں تھی، اور جب کمپنی کے دیگر جہازوں سے رابطہ ہوا تو جہاز پہلے ہی ایک طرف جھک چکا تھا۔

ایرانی وزیرخارجہ کی  فردو جوہری تنصیب کو نقصان پہنچنےکی تصدیق

 

بانیوانگی کے پولیس چیف راما سمتاما پوترا نے بتایا کہ کئی مسافر بچاؤ کے بعد بے ہوش حالت میں پائے گئے، کیونکہ وہ کئی گھنٹے تیز لہروں والے پانی میں بہتے رہے۔

انڈونیشیا، جو 17 ہزار سے زائد جزیروں پر مشتمل ملک ہے، وہاں فیریوں کو آمد و رفت کا ایک عام ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ تاہم، اکثر حفاظتی ضوابط پر مناسب عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ایسے حادثات معمول بن چکے ہیں۔

 

Back to top button