بھیک نہیں چاہیے، صوبے کاحق ڈنکے کی چوٹ پرلوں گا،سہیل آفریدی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا لیکن کسی سے بھیک نہیں چاہیے جبکہ پاکستان میں جو پالیسی غلط ہو گی میں اس کے خلاف ہوں۔

اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کے دوران سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ ’خیبرپختونخوا میں مارٹر گولے اور ڈرون گرنے سے ایک ہی گھر کے 21، 21 لوگ شہید ہو رہے ہیں، جن کے گھروں میں شہادتیں ہو رہی ہیں، وہی یہ درد سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک بھی میرا ہے اور فوج بھی میری ہے، کل جو 6 اہلکار شہید ہوئے ان کے جنازے پر گیا ہوں اور ان کو کندھا بھی دیا، کل میرے کندھے پر 80 ہزار شہدا کا بوجھ تھا۔

سہیل آفریدی کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے 80 ہزار جانوں کا نذرانہ دہشتگردی کے خلاف دیا ہے، فوج اور پولیس کے شہدا کی قربانیوں کی قدر کی جائے، افغانستان سے مسلسل دہشتگردی ہو رہی ہے جس کی وجہ سے شہادتیں ہو رہی ہیں۔

وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ میری ہمدردی صرف اور صرف پاکستان کے ساتھ ہے، اگر ایک پالیسی پاکستان میں بنتی ہے تو فیصلہ سازوں کو چاہیے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیں۔

سہیل آفریدی نے جواب دیا کہ مجھے کسی نے نہیں بلایا اور نہ این ایف سی ایوارڈ کے لیے اجلاس میں بلوایا گیا، میرے سے پہلے والے سی ایم بھی این ایف سی ایوارڈ میں بلوانے کے لیے کہتے رہے، اگست میں وعدہ کیا گیا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ نومبر میں اگر این ایف سی کے حوالے سے میٹنگ ہوئی تو ضرور جاؤں گا، اپنے صوبے کا حق مانگوں گا اور اپنے صوبے کا حق ڈنکے کی چوٹ پر لوں گا لیکن کسی سے بھیک نہیں مانگوں گا۔

Back to top button