عمران خان کو جیل میں غیر معیاری کھانا دیا گیا جس سے ان کی طبیعت خراب ہوئی : عمر ایوب
پی ٹی آئی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کو جیل میں غیر معیاری کھانا دیا گیا جس سے ان کو الٹیاں ہوئیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتےہوئے عمر ایوب کا کہناتھا کہ آج 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس سے متعلق متعلقہ دستایزات ہم سے شیئر کیےگئے ہیں۔
قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہاکہ آج کے دن اے ٹی سی فیصل آباد،اے ٹی سی لاہور میں میرا کیس لگا ہواہے اور یہاں بھی میرے وارنٹ جاری ہوئے تھے،اس لیے یہاں حاضر ہوا ہوں،کل اور پرسوں بھی پورے پاکستان میں سماعت ہے۔
رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھاکہ المیہ یہ ہے کہ ایک ہی دن گوجرانوالہ، میانوالی،سرگودھا، فیصل آباد،راولپنڈی، اسلام آباد میں ایک وقت میں کیسے حاضر ہو سکتا تھا، اس سےظاہر ہوتا ہےکہ یہ سب کے سب جعلی کیسز ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،جس طرح وہ جواں مردی کےساتھ پاکستان، اپنے اصولوں اور حقیقی آزادی کےلیے کھڑےہیں،قوم ان کو سلام پیش کرتی ہے اور وہ بہت جلد رہا ہوں گے۔
پی ٹی آئی کی سینیٹر ثانیہ نشتر سینیٹ نشست سے مستعفی
قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہاکہ ہمارا مؤقف درست ہےکہ عمران خان کے سیل کے اندر بجلی بند کی گئی، پانی بند کیاگیا اور غیرمعیاری کھانا دیاگیا جس سے انہیں الٹیاں ہوئیں۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کی بہادری اور عظمت کو سلام کرتےہیں، جس طرح انہوں نے 9 مہینے جیل گزاری، ان کےکھانے میں ’ہارپک‘ (زہر) تک ملایا گیا لیکن وہ آہنی دیوار کی طرح کھڑی رہیں،انہیں باعزت طریقے سےضمانت ملی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے 85 سے زائد کارکنان اور مرکزی رہنما ملٹری کورٹس میں ہیں، عمران خان کی بہنوں سمیت پارٹی کےاہم رہنماؤں کو جیل میں بند رکھاگیا ہے،سب کو سلام پیش کرتےہیں،یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ مریم نواز کےگزشتہ روز کےبیان کی کوئی حقیقت نہیں،ہماری خاتون کارکنوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے،رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں،کل چوہدری اعجاز کی 11 سالہ بیٹی کو گھسیٹاگیا اور ان کی اہلیہ کو زدوکوب کیاگیا،ہم اس کی شدید مذمت کرتےہیں۔
انہوں نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق اور خصوصی کمیٹی کےسربراہ خورشید شاہ سےمطالبہ کیاکہ ہم نے جس مقصد کےلیے یہ کمیٹی بنانے کا کہا تھا صرف اسی مقصد کےلیے اجلاس بلائےجائیں اور ارکان اسمبلی کے تحفظ اور حقوق کےلیے آواز اٹھانی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح 26ویں آئینی ترمیم کےلیے اس کمیٹی کا استعمال کیاگیا، یہ انتہائی شرم ناک بات ہے۔