ہمارے جوابی حملوں کے بعد بھارت نے امریکا سے سیز فائر کےلیے خود درخواست کی : رانا ثنا اللہ

وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کا کہنا ہےکہ پہلے بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا پھر ہماری جانب سے جواب دیا گیا،ہمارے جواب دینے کےبعد بھارت نے امریکا اور دیگر ممالک سے سیز فائر کےلیے خود درخواست کی۔
مرکزی رہنما مسلم لیگ ن رانا ثنا اللہ کاکہنا تھا کہ ہم نے بطور ریاست اور قوم ایک ہی بات کی تھی کہ ہماری طرف سے کوئی معاملہ نہیں ہوگا،اگر ہماری سالمیت پر حملہ ہوا تو جواب دیں گے۔
رانا ثنا اللہ نے کہاکہ پہلے بھارت نے جارحیت کا مظاہرہ کیا پھر ہماری جانب سے جواب دیا گیا جس سے بھارت کو ہزیمت اٹھانا پڑی اور یہ بات بالکل درست ہےکہ بھارت نے امریکا کے نائب صدر اور دیگر ممالک سے خود سیز فائر کےلیے درخواست کی،پہلے تو یہ کسی کی بات سننے کو تیار ہی نہیں تھے۔
مشیر وزیراعظم کاکہنا تھا کہ بھارت سے امید رکھناکہ ماضی کے برعکس سارےمعاملات کو ٹیبل پر بیٹھ کر حل کرےگا،اس پر زیادہ امید لگانا درست نہیں ہوگا۔
افواج پاکستان نے قوم کی حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا جواب دیا : ڈی جی آئی ایس پی آر
ان کاکہنا تھا کہ پانی کے معاملے پر بھی ایساہی جواب دیا جائے گا جیسا اس بار دیا گیا، مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر دوبارہ اجاگر ہوا ہے اور کشمیر کا معاملہ تو ہر قیمت پر سامنے رکھا جائے گا۔
خیال رہےکہ امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے انٹرنیشنل ڈپلومیٹک ایڈیٹر نک رابرٹسن نے ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا تھاکہ کئی دنوں سے پوری دنیا بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائرکی کوشش کررہی تھی لیکن کامیاب نہیں ہوئی پھر بھارت نے پاکستان کی ائیربیسز پرحملہ کیا۔
نک رابرٹسن نے بتایا تھاکہ بھارتی حملے کےبعد پاکستان نے بھارت پر نہ رکنے والے میزائلوں کی بارش کر دی، پاکستانی میزائل حملوں کےبعد بھارت مذاکرات کی میز پر آنے پر مجبور ہوا اور پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا۔
امریکی صحافی کاکہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور ترک حکام سے رابطہ کیا،سعودی اور ترک حکام سے رابطے کےبعد سفارتی طریقے سے معاملہ حل ہوا اور سیزفائر ممکن ہوا۔