امریکی مڈ ٹرم الیکشن: حکومت کو جیت کیلئے ایک سیٹ درکار

امریکہ میں ہونے والے مڈ ٹرم الیکشن میں صدر جو بائیڈن کی حکمران جماعت ڈیموکریٹ اور انکی متحارب جماعت ری پبلیکن کے مابین سینیٹ کے لیے کانٹے کا مقابلہ جاری ہے اور جیت دونوں سے صرف ایک سیٹ کی دوری پر ہے۔
ریاست نیواڈا کی سیٹ اس مقابلے میں فیصلہ کن حیثیت اختیار کر گئی ہے، اگر ڈیموکریٹس یہ نشست جیت جاتے ہیں تو وہ سینیٹ پر حکمرانی برقرار رکھنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن اگر ری پبلیکن کامیاب ہوئے تو پھر سینٹ پر قبضے کا فیصلہ 6 دسمبر کو جارجیا میں ہونے والے مقابلے میں ہوگا۔ سینیٹ میں دونوں جماعتوں کے پاس اب تک 48، 48 سیٹیں ہیں۔ تازہ نتائج کے مطابق ڈیموکریٹس کو سینیٹ میں پنسلوینیا کی اہم نشست ملی ہے جبکہ باقی دو سیٹوں پر کانٹے کا مقابلہ ہے اور ایک سیٹ پر آئندہ ماہ رن آف الیکشن ہو سکتا ہے۔
ابتدائی نتائج کے مطابق ریاست ایریزونا سے ڈیموکریٹ امیدوار مارک کیلی ایک سخت مقابلے کے بعد اپنے حریف ری پبلکن پارٹی کے بلیک ماسٹرز کو ہرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اب جو بائیڈن کی ڈیموکریٹ پارٹی امریکی سینیٹ کا کنٹرول برقرار رکھنے سے صرف ایک نشست کی دوری پر ہے۔
عاصم منیر کو جنرل بنانے اور آرمی چیف لگانے کا حتمی فیصلہ
ڈیموکریٹس کی امیدیں اب نیواڈا ریاست کی نشست پر سینیٹر کیتھرین کورٹز اور ری پبلکن امیدوار ایڈم لیگزالٹ کے مابین مقابلے کے مکمل نتائج کے اعلان سے وابستہ ہیں۔ اس نشست پر پہلے ٹرمپ کی ری پبلکن پارٹی کے امیدوار کو معمولی برتری حاصل تھی تاہم یہ توقع کی جا رہی ہے کہ وہ حتمی نتائج میں ہار جائیں گے، اگر نیواڈا میں ری پبلکن امیدوار پارٹی جیت جاتی یے تو پھر سینیٹ کا کنٹرول 6 دسمبر 2022 کو جارجیا میں ہونے والے رن آف الیکشن تک دونوں جماعتوں کے درمیان برابر رہے گا۔
جارجیا میں ڈیموکریٹ سینیٹر رافیل وارنوک اور ری پبلکن امیدوار ہرشل والکر کے درمیان مقابلہ ہوگا جو ایک سابق فٹ بال سٹار ہیں۔ایریزونا میں مارک کیلی کو اپنی پارٹی کے سب سے زیادہ کمزور امیدواروں میں سے ایک کے طور پر دیکھا جا رہا تھا تاہم وہ نیشنل ڈیموکریٹس اور کچھ اعلیٰ ریاستی ری پبلکنز کی حمایت سے فتح حاصل کر چکے ہیں۔
اُن کے حامیوں نے امریکی جمہوریت کے تحفظ کے لیے مارک کیلی کی کامیابی کو ضروری قرار دیا تھا۔ ایریزونا میں 83 فیصد ووٹوں کی گنتی کے بعد مارک کیلی کو مدمقابل امیدوار ماسٹرز پر 5.7 فیصد پوائنٹس کی برتری حاصل ہے، بلیک ماسٹرز کو ایک وینچر کیپیٹلسٹ اور سیاسی نووارد سمجھا جاتا ہے جنہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو قبول کرتے ہوئے کہ 2020 کے انتخابات چوری ہو گئے تھے، سیاست میں آنے کا فیصلہ کیا، وہ ٹیکنالوجی کے کاروبار سے وابستہ ارب پتی پیٹر تھیل کی حمایت سے ایریزونا کی سیاست میں آئے جنہوں نے لاکھوں ڈالر انتخابی مہم پر خرچ کیے۔