اسلام آباد احتجاج،عمران خان سمیت 96ملزمان کے وارنٹ جاری

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈی چوک میں احتجاج پرعمران خان، بشریٰ بی بی اور بیرسٹر گوہرسمیت 96 دیگر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے،کوہسار پولیس نے مقدمہ نمبر 1 ہزار 32 میں 96 ملزمان کے وارنٹ گرفتاری حاصل کیے۔

پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر،شعیب شاہین، مراد سعید، عمر ایوب، شیر افضل مروت، فیصل جاوید،علی بخاری،عامر مغل کےبھی وارنٹ حاصل کرلیے۔

عدالت کی جانب سے زلفی بخاری، سلمان اکرم راجہ، رؤف حسن،علی زمان،پیر مصور ،میاں خلیق الرحمان، سہیل آفریدی،شہرام خان ترکئی،بریگیڈیر(ر) مشتاق اللہ ، میجر (ر)راشدٹیپو کےبھی وارنٹ جاری کیےگئےہیں۔ایم این اے عبدالطیف ،فاتح الملک،علی ناصر،صوبائی وزیر ریاض خان،خالدخورشیدکے بھی وارنٹ جاری کیےگئے۔

قبل ازیں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عدالتی احکامات کے باوجود وکلا کی عمران خان سےملاقات نہ کرانےپرراولپنڈی پولیس کے سربراہ ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اور ایس ایچ اوتھانہ نیوٹاؤن کو توہین عدالت نوٹس جاری کیے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نےسی پی او سمیت تینوں افسران کوکل تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نےتھانہ نیو ٹاؤن پولیس کو عمران خان سےوکلا کی ملاقات کرانےکاحکم دیا تھا، بانی پی ٹی آئی عمران خان کےوکلانےملاقات کےلیے عدالتی احکامات تھانہ نیوٹاؤن پولیس کو وصول کرائےتھے۔

تاہم، عدالتی احکام پرعمل نہ کرنےپربانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا نے عدالت سے رجوع کیا تھا،عدالت نےپولیس افسران کوکل تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ عمران خان کی جانب سے24 نومبر کو احتجاج کے لیے دی جانے والی فائنل کال کےبعد بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ پختونخواعلی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آبادکے لیےاحتجاجی مارچ کیا گیا تھا، تاہم26 نومبرکومارچ کےشرکا اور پولیس میں جھڑپ کےبعد پی ٹی آئی کارکن وفاقی دارالحکومت سے’فرار‘ہوگئے تھے، اس کے بعد علی امین گنڈا پوراور پی ٹی آئی رہنماؤں نےکارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کرتے ہوئے متضاد اعداد و شمار پیش کیے تھے۔

دوسری جانب وفاقی حکومت، اسلام آباد اورراولپنڈی پولیس کےحکام نے کہا تھا کہ مظاہرین نےسیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں پرفائرنگ کی، لاٹھیوں، ڈنڈوں اور برچھیوں سے نشانہ بنایا،متعدد مقامات پرپرتشدد احتجاج میں پولیس کے170 سےزائد اہلکار زخمی ہوئے ہیں، جو ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

Back to top button