اسرائیل کا ایران پر بڑا فضائی حملہ،متعددجوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

اسرائیل نے باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کے دارالحکومت تہران پر فضائی حملے کر دیئے، اسرائیل نے آپریشن رائزنگ لائن میں ایران کے درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹس نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف فضائی حملے کیے ہیں، جن میں ایران کے درجنوں جوہری پروگرام اور دیگر عسکری اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی اور اسرائیلی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں پاسداران انقلات کے سربراہ حسین سلامی، ایرانی چیف آف اسٹاف جنرل محمد باقری، اور سینئر جوہری سائنسدان فرید عباسی اور محمد مہدی شہید ہو گئے ہیں، تاہم ایرانی حکام کی جانب سے تاحال باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے ایران کے اعلیٰ سیاسی اور فوجی حکام کے رہائشی علاقے پر حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے ملک میں ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے ممکنہ جوابی کارروائی کی توقع ہے، اس لیے سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔یروشلم میں شہریوں کو سائرن کی آواز سے بیدار کیا گیا، جس کے فوراً بعد موبائل فونز پر خطرے سے آگاہی کے پیغامات بھی موصول ہوئے۔
امریکی ٹی وی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ نے صورتحال کے باعث کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے۔
اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کے خلاف جاری فضائی کارروائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے ’آپریشن رائزنگ لائن‘ کا آغاز کر دیا ہے، جس کا مقصد ایران سے درپیش خطرے کا خاتمہ ہے۔نیتن یاہو نے کہا کہ چند لمحے قبل اسرائیل نے آپریشن رائزنگ لائن کا آغاز کیا، جو ایک مخصوص فوجی کارروائی ہے۔ اس کا مقصد ایران کے اس خطرے کو پیچھے دھکیلنا ہے جو اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔ یہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک یہ پھیلاؤ مکمل طور پر ختم نہیں ہو جاتا۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار تو نہیں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ مہینوں میں ایران نے ایسے اقدامات کیے ہیں جو اس نے پہلے کبھی نہیں کیے تھے، اگر اسے نہ روکا گیا تو ایران چند ماہ یا ایک سال سے بھی کم عرصے میں جوہری ہتھیار بنانے کے قابل ہو سکتا ہے۔وزیرِاعظم نیتن یاہو نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کا ایٹمی پروگرام صرف اسرائیل ہی نہیں بلکہ خطے اور عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرہ ہے۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فضائی حملے ایران کے جوہری پروگرام اور عسکری تنصیبات پر مرکوز ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ان حملوں کا ہدف ایران کا جوہری پروگرام، طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل اور دیگر اہم عسکری تنصیبات تھیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے ملک کے مختلف حصوں میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ تہران کے امام خمینی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی گئی ہیں۔ ایران کا کہنا ہے کہ ملک کا فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر الرٹ ہے، اس کے علاوہ ایران نے تہران کے امام خمینی ہوائی اڈے پر تمام پروازیں معطل کر دی ہیں، عراق نے بھی اپنا فضائی آپریشن معطل کر دیا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی میڈیا نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کسی بھی وقت ایران پر حملہ کرسکتا ہے اور اسرائیل نے ایران پر حملے کی پیشگی اطلاع امریکا کو بھی کردی ہے۔