کراچی : منہدم ہونے والی عمارت کا ریسکیو آپریشن تیسرے روز میں داخل، جاں بحق افراد کی تعداد 27ہوگئی

کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی رہائشی عمارت کے ملبے تلے سے لاشیں نکالنے کا عمل تیسرے روز بھی جاری ہے۔ ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق افراد کی تعداد 27ہو چکی ہے۔
لیاری بغدادی کے علاقے میں واقع ‘گدا پیلس’ نامی عمارت کو منہدم ہوئے کئی گھنٹے گزر چکے ہیں، تاہم ملبہ مکمل طور پر نہیں ہٹایا جا سکا۔ ہیوی مشینری کی مدد سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، لیکن مزید لاشیں نکلنے کے خدشے کے باعث کام کو انتہائی احتیاط سے انجام دیا جا رہا ہے۔
ریسکیو 1122 کے افسر حمیر احمد نے بتایا کہ اب تک 80 فیصد ملبہ صاف کیا جا چکا ہے، اور مجموعی طور پر 27افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں، جن میں 2 بچے، 9 خواتین اور 16مرد شامل ہیں۔ مزید 3 افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
ریسکیو کے دوران دو بار بھاری رقوم بھی ملبے سے برآمد ہوئیں، جنہیں متعلقہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ادھر واقعے میں جاں بحق ہونے والے ہندو مہیشوری برادری سے تعلق رکھنے والے 20 افراد کی میتوں کو موسیٰ لین ایدھی سرد خانے میں آخری رسومات کے بعد بلدیہ مواچھ گوٹھ کے مہیشوری قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
سانحے کے باعث اطراف کی عمارتوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ عمارت کے گرد موجود دیگر عمارتوں کو بھی خالی کرا لیا گیا ہے، جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ عمارت کے نیچے پارکنگ میں موجود تقریباً 50 رکشے بھی ملبے تلے دب گئے ہیں۔
تونسہ: سی ٹی ڈی کا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک
دوسری جانب لیاری کے علاقے آگرہ تاج میں واقع ایک 8 منزلہ رہائشی عمارت میں دراڑیں پڑنے کے بعد اسے خطرناک قرار دے کر خالی کروا لیا گیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو سیل کر دیا ہے، بجلی کاٹ دی گئی ہے اور پانی کی ٹینکی بھی توڑ دی گئی ہے۔
متاثرہ رہائشیوں نے احتجاج کرتے ہوئے متبادل رہائش فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کراچی ساؤتھ کے مطابق متاثرین کو قریبی اسکول میں منتقل کرنے کی پیشکش کی گئی ہے۔
عمارت گرنے کے واقعے کا مقدمہ کلری تھانے میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں بلڈر اور ٹھیکیدار کو نامزد کیا گیا ہے۔ مقدمہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق یہ عمارت دو سال قبل تعمیر کی گئی تھی۔