خامنہ ای نے روس سے اسرائیل امریکا کیخلاف مدد مانگ لی

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے روس سے امریکا و اسرائیل کے خلاف تعاون کی اپیل کی کردی ۔روسی صدر پوٹن کا مؤقف سامنے آگیا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے دورۂ روس کے دوران صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کی اور رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کا خصوصی پیغام ان تک پہنچایا۔

روسی صدر نے ملاقات کے دوران ایران کے خلاف امریکی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے مکمل طور پر بلاجواز اور اشتعال انگیز ہیں۔ انہوں نے ایرانی عوام کی حمایت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روس اس سلسلے میں ممکنہ اقدامات کرے گا۔

صدر پوٹن نے اس ملاقات میں انکشاف کیا کہ اسرائیلی حکام نے بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں تعینات روسی ماہرین کو محفوظ رکھنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میری نیک تمنائیں صدر مسعود پزیشکیان اور رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای تک پہنچائیں۔ ساتھ ہی انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ ملاقات موجودہ سنگین صورتحال سے نکلنے کے لیے ممکنہ راستے تلاش کرنے میں مدد دے گی۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے 1979 کے بعد ایران پر سب سے بڑے فوجی حملے کا دعویٰ کیا ہے، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی حکام کی جانب سے ایرانی قیادت کے قتل اور حکومت کی تبدیلی کے بیانات نے صورتحال مزید کشیدہ کر دی ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی صدر پوٹن نے اسرائیلی حملوں کی نہ صرف مذمت کی تھی بلکہ ایران کے جوہری پروگرام کے معاملے پر واشنگٹن اور تہران کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کی تھی۔

Back to top button