وزیراعظم کو آئینی طریقے سے گھر بھیجیں‌ گے

قومی اسمبلی میں قائد حزبِ اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان پوری قوت سے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کریں گے اور ہم ان کا جواب آئین اور قانون سے دیں گے، آپ غیر آئینی طریقے سے آئیں ہیں ہم آئینی طریقے سے آپ کو گھر بھیجیں گے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کاکہنا تھا کہ قومی اسمبلی کو اجلاس طلب کرنا چاہیے، ہم نے تحریک عدم اعتماد ذاتی خواہشات کے لیے درج نہیں کی بلکہ اس ملک کے لوگوں کے لیے درج کی ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے 3 برسوں میں اس ملک کے عوام کو ساتھ جو ظلم اور زیادتی کی گئی ہے اس کا کسی طور پر کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا، اس ملک کے عوام کو مہنگائی کی آگ میں جھلسا دیا، لوگوں کو بے روزگار کردیا گیا ہے۔

قائد حزبِ اختلاف کاکہنا تھا کہ ان حالات میں ریاست مدینہ کا ذکر کرنا عمران خان اور اس کے ٹولے کو کسی طور پر بھی زیب نہیں دیتا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایسے سلیکٹڈ وزیر اعظم ہے جسے مناسب گفتگو کرنی آتی ہے نہ ہی اسلامی اور مشرقی روایات کا کوئی پاس ہے، ان میں کوئی اسے اوصاف موجود نہیں جس سے وہ ملک کو مشکلات سے نکال دیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا کہ عمران خان کسی سے ہاتھ ملانا گوارا نہیں کرتے بلکہ یہ احسان فراموش اور بدنیت ہیں، یہ شخص ہر جگہ جا کر پاکستان کے مفادات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی عمران خان ہیں جو ٹرمپ سے ملاقات کر کے آئے تھے تو کہہ رہے تھےکہ مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ میں دوسرا ورلڈ کپ جیت کر آیا ہوں،انہوں نے پونے 4 سال قبل دعوے کیے تھے کہ میں پیٹرول کی قیمت میں اضافہ نہیں کروں گا، 3 سو ارب روپے واپس لاؤں گا اور آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ آج جب ہم نے عدم اعتماد کی تحریک داخل کی ہے تو عمران خان پاگلوں کی طرح باتیں کر رہے ہیں، آپ غیر آئینی اور دھاندلی کے ذریعے آئے تھے اور ہم آپ کو آئینی طریقے سے گھر بھجوانا چاہتے ہیں۔وزیر اعظم کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران نیاز ’بھگوڑے‘ تم ہوگے، ہم یہاں پیدا ہوئے ہیں اور یہی مریں گے، میں نے، میرے خاندان اور میرے پارٹی کے رہنما جیلوں میں بھی رہے ہیں اور تم دھمکیاں دیتے ہو کہ میں تحریک عدم کے اعتماد کے بعد ان کا حشر کردوں گا ساڑھے 3 سال تک آپ کیا کرتے رہے ہیں، ہمیں زندان میں بھیجنے کے لیے کیا کیا ہتھ کنڈے اپنائے ہیں۔

پارلیمنٹ لاجز کی سیکیورٹی رینجرز، ایف سی کو دینے کا فیصلہ

تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اگلے وزیر اعظم اور حکومت کو سیاسی شہید بنانےسے متعلق ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاسی شہید وہ ہوتا ہے جسے غیر آئینی اور غیر جمہوری طریقے سے اقتدار سے برطرف کیا جائے، جس طرح میاں نواز شریف کو کیا گیا تھا۔اگلے وزیر اعظم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ میاں نواز شریف، مسلم لیگ (ن) کی قیادت اور اپوزیشن کی باہمی مشاورت سے کیا جائے گا۔

مسلم لیگ کے صدر نے کہا کہ کل پارلیمنٹ لاجز میں پیش آنے والے واقعے نے اس حکومت کا مکروہ چہرہ دیکھا دیا ہے، تحریک عدم اعتماد کے بعد عمران خان پوری قوت کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کریں گے اور ہم ان کا جواب آئین اور قانون سے دیں گے۔

Related Articles

Back to top button