پاکستان چین سے ریڈار پر نظر نہ آنے والے 40 جنگی جہاز لینے کو تیار

حالیہ پاک بھارت جنگ میں انڈین ایئرفورس کو چینی ساختہ جے ایف 10 جنگی طیاروں کے ذریعے ناکوں چنے چبوانے والے پاکستان نے اب چین سے 40 عدد جدید ترین ففتھ جنریشن جے 35 جنگی جہاز خریدنے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں جو کہ بھارت کے لیے اور بھی بری خبر ہے۔ دی وائٹ کنگ کہلانے والے ان طیاروں کی خوبی یہ ہے کہ یہ فضا میں پرواز کرتے ہوئے ریڈار پر نظر نہیں آتے۔ چین امریکہ کے بعد ایسا دوسرا ملک بن گیا ہے جس نے ریڈار پر نظر نہ آنے والے جنگی جہاز تیار کیے ہیں۔
حکومتِ پاکستان نے سرکاری طور پر اعلان کیا ہے کہ ہمسایہ ملک چین نے پاکستان کو جدید دفاعی ہتھیاروں کی فراہمی کی پیشکش کی ہے، جن میں 40 عدد ففتھ جنریشن جے-35 سٹیلتھ جنگی طیارے، کے جے-500 ایواکس، اور ایچ کیو-19 اینٹی میزائیل ڈیفنس سسٹم شامل ہیں۔ جے-35 جنگی طیارہ سینکڑوں کلومیٹر تک ہوا سے ہوا میں مار کرنے والے میزائلوں کو بھی لے جا سکتا ہے، جس کا مقصد متنازعہ فضائی حدود کے اندر ہائی ویلیو ٹارگٹس کو بے اثر کرنا ہے۔ جے ایف 35 طیارہ چین کی جانب سے اپنی مسلح افواج کو جدید بنانے کے ساتھ ساتھ امریکہ کی فوجی صلاحیتوں کا مقابلہ کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔
جے 35 ملٹری جیٹ طیاروں میں ایسی خصوصیات ہیں جنکے باعث ریڈار سسٹم کے لیے انہیں تلاش کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ اس جہاز سے ریڈار میں چھپنے کے لیے جدید ٹیکنالوجیز استعمال کی گئی ہیں جو انہیں دشمن کے دفاعی نظام کے لیے ’ نظر نہ آنے والا‘ جہاز بنا دیتا ہے۔ جے 35 اے ’بنیادی طور پر فضائی جنگی کارروائیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے اور یہ فضا سے فضا میں حملہ کرنے کے علاوہ فضا سے زمین پر بھی حملہ کر سکتا ہے۔
جے ایف 35 جنگی جہاز بنانے والی چینی کمپنی شین یانگ ایئرکرافٹ ڈیزائن اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایکسپرٹ وانگ یونگ چنگ کا کہنا ہے کہ جے 35 طیاروں کی نئی سیریز میں فضائی اور بحری افواج دونوں کے لیے متعدد اقسام موجود ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ نئے جہاز میں بہت ہی جدید ٹیکنالوجی اور نظام شامل ہیں، جو اس کی قابل اعتماد ہونے میں اضافہ کرتے ہیں۔
پاکستان ایئر فورس کے سینئر حکام کے مطابق چین اگلے 6 ماہ میں پاکستان کو جے 35 ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ چین کے اس فیصلے کو بڑی حد تک بڑھتی ہوئے علاقائی کشیدگی اور پاکستانی فضائی دفاعی صلاحیتیں بڑھانے کے لیے ایک سٹریٹجک فیصلے کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق، پاکستان کو ان جدید ترین فائٹرز کی پہلی کھیپ 2026 کے اوائل میں موصول ہو جائے گی۔
ذرائع کا کہنا یے کہ پاکستان اور چین کے مابین جے 35 فائٹر جہاز کی خریداری کا معاہدہ چائنیز سینٹرل ملٹری کمیشن کے وائس چیئرمین جنرل ژانگ یوشیا کے اسلام آباد کے ایک حالیپ دورے کے دوران کیا گیا، دراصل چینی جرنیل پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ ایک اہم ملاقات کے لیے پاکستان ائے تھے جسکا بنیادی مقصد دونوں ممالک کے مابین دفاعی تعاون کو مزید فروغ دینا تھا۔