ریفری ہٹانے کی پاکستانی درخواست مسترد، پی سی بی کی جانب سے جلد فیصلہ متوقع

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا میچ ریفری کو ہٹانے کا مطالبہ باضابطہ طور پر مسترد کر دیا ہے، جس کے بعد ایشیا کپ میں پیدا ہونے والا تنازع مزید سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق دبئی میں موجود قومی ٹیم کی انتظامیہ اس فیصلے سے تاحال لاعلم ہے اور باضابطہ طور پر آئی سی سی نے ٹیم مینجمنٹ کو آگاہ نہیں کیا۔ اس معاملے پر پی سی بی کی جانب سے جلد ہی باضابطہ ردعمل متوقع ہے، جس میں مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے میچ ریفری کے رویے پر شدید اعتراضات اٹھائے تھے اور مؤقف اختیار کیا تھا کہ غیر جانبداری کے اصولوں کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ پی سی بی نے باضابطہ طور پر آئی سی سی سے مطالبہ کیا تھا کہ متعلقہ ریفری کو فوری طور پر ہٹایا جائے اور کسی اور افسر کو ذمہ داری دی جائے، تاہم آئی سی سی نے اس مطالبے کو ناقابل قبول قرار دیا۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی نے واضح کر دیا ہے کہ اگر ان کا مطالبہ تسلیم نہ کیا گیا تو پاکستان ایشیا کپ سے دستبرداری کا اعلان کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ یہ صورتحال نہ صرف ایشیا کپ کے مستقبل پر سوالیہ نشان ہے بلکہ پاک-بھارت میچز کے انعقاد اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے انتظامی کردار پر بھی بحث چھڑ گئی ہے۔
ماہرین کرکٹ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا مؤقف اصولی ہے کیونکہ غیر جانبداری بین الاقوامی کھیلوں میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے، جبکہ آئی سی سی کا فیصلہ صورتحال کو مزید پیچیدہ کر سکتا ہے۔ اگر پاکستان واقعی ٹورنامنٹ سے الگ ہو جاتا ہے تو یہ نہ صرف ایشیا کپ بلکہ عالمی کرکٹ کے لیے بھی ایک بڑا دھچکا ہو گا۔
