پاکستان کی سفارتی کوششوں کی بدولت بھارت کی بالادستی کا خاتمہ ہوگیا : اسحٰق ڈار

وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہاکہ انہوں نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران 60 سے زائد ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا اور سفارتی کوششوں کی بدولت بھارت کی بالادستی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔پاکستان کی کریڈیبلٹی عالمی سطح پر بہتر ہوئی ہے جب کہ بھارت کی سفارت کاری ناکام ہو چکی ہے۔
اسلام آباد میں دورہ چین کےحوالے سے پریس کانفرنس کرتےہوئے وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہاکہ 19 مئی کا دورہ چین دو طرفہ تھا،بیجنگ میں پاکستان،چین اور افغانستان کا سہ فریقی اجلاس ہوا،دورہ چین کے دوران دو طرفہ ملاقاتیں بھی ہوئیں،چین سے دو طرفہ اور سہ فریقی ملاقاتیں غیر رسمی تھیں۔
نائب وزیر اعظم اسحٰق ڈار نے کہاکہ چین کی درخواست پر 19 مئی کی میٹنگ کو سہ فریقی کیاگیا، انہوں نے کہا کہ دوست ممالک نے پہلگام واقعہ کی تحقیقات کی پیشکش کو سراہا،دوست ممالک کو آگاہ کیا کہ بھارت نے پاکستان پر جھوٹا الزام لگایا۔
اسحٰق ڈار نےکہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتےہوئے بھارتی جارحیت کا جواب دیا،بھارتی الزامات اور جارحیت کے معاملے پر چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔
انہوں نے کہاکہ 10 یا 11 مئی کی رات وزارت خارجہ نے اس دورےکی اطلاع ٹویٹ کی تھی،جس میں چین نے افغان وزیر خارجہ کو سہ فریقی اجلاس کےلیے دعوت دینے کی درخواست کی تھی، جسے پاکستان نے فوراً قبول کیا۔ اس ضمن میں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی جانب سے بھارتی حملے کےبعد آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کو چینی حکام نے سراہا ہے۔
نائب وزیر اعظم نے بتایاکہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستانی وفد واشنگٹن موجود ہے،جس میں 4 سابق وزرائے خارجہ شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے 23 اپریل سے 10 مئی تک دنیا کو حقائق واضح کیےاور عالمی برادری کو مسلسل آگاہ رکھا۔انہوں نے بھارت کی جانب سے ایف 16 طیارہ گرائےجانے کے دعوے کو غلط قراردیا اور بتایاکہ امریکا نے بھی اس دعوے کی تردید کی۔
اسحٰق ڈار نے کہاکہ انہوں نے کشیدگی کے دوران 60 سے زائد ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا اور سفارتی کوششوں کی بدولت بھارت کی بالادستی کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کامیابی پر ترکی اور آذربائیجان میں عوام نے خوشیاں منائیں اور ترکی کے وزیرخارجہ خاقان فیدان نے بھارتی حملےکی اطلاع ملتے ہی فوری رابطہ کیا،جو دوستی کا ایک مثالی مظہر ہے۔
انہوں نے کہا وزیر اعظم شہباز شریف کے ترکی دورےمیں آرمی چیف بھی ان کے ساتھ تھے،جہاں متعدد دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں اور ترکی و آذربائیجان کی جانب سے کشیدگی کے دوران پاکستان کی حمایت کا شکریہ ادا کیا گیا۔
اسحٰق ڈار نے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو ایک آواز بن کر قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ اس اتحاد نے سفارتی کامیابیوں کو ممکن بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی کریڈیبلٹی عالمی سطح پر بہتر ہوئی ہے جب کہ بھارت کی سفارتکاری ناکام ہوچکی ہے۔
پارلیمانی سفارتی وفد کا اقوام متحدہ کا دو روزہ دورہ مکمل
اسحٰق ڈار نے واضح کیاکہ کشیدگی کے دوران پاکستان کا مؤقف تھاکہ اگر بھارت پہل کرےگا تو پاکستان جواب دےگا اور تمام ممالک کو اس بات کی سمجھ بھی آگئی ہے۔انہوں نے کہاکہ سب کو معلوم ہےکہ پاکستان اور بھارت دونوں نیوکلیئر ممالک ہیں، اس لیےتحمل ضروری ہے۔