میڈیا ہمیشہ سے ریاستی اثر و رسوخ کے تابع رہا ہے، عمران خان
بانی تحریک انصاف عمران خان کاکہنا ہے کہ میڈیا ہمیشہ سے ریاستی اثر و رسوخ کے تابع رہا ہے۔
بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا میڈیا کے خلاف جاری کریک ڈاؤن پر ردعمل میں کہنا ہے کہ آزاد میڈیا ریاست کے اہم ترین ستونوں میں سے ایک ہے،آزاد میڈیا واچ ڈاگ کا کردار ادا کرتا اور حکومت کو اپنی غلطیوں کی اصلاح پر مجبور کرتا ہے۔اہلِ صحافت اپنی تنقیدی سوچ کے باعث ریاستی عتاب کا نشانہ بنتے آئے ہیں،میری حکومت نے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا لاء کے ذریعے اس ماحول کو تبدیل کرنے کی کوشش کی۔
عمران خان کاکہنا ہے کہ سازش کے تحت لائی گئی تحریک عدمِ اعتماد کے بعد سے پروٹیکشن آف جرنلسٹس اینڈ میڈیا لاء کلیتاً ایک جانب دھکیل دیا گیا ہے۔گزشتہ 2 برس کے دوران پاکستان میں میڈیا کو زبردستی زباں بندی پر مجبور کیا گیا ہے،گزشتہ دو سال سے اختلاف کی جسارت کرنے والے صحافیوں کو جبر و عتاب کا سامنا ہے، ارشد شریف کو سنگین نتائج کی دھمکیوں کے ذریعے ترکِ وطن پر مجبور کیا گیا اور پھر کینیا میں نہایت سفّاکیّت سےاس کا قتل کردیا گیا۔
پنجاب کے ٹیکس فری بجٹ میں کیا مہنگا ہو ا اور کیا سستا ؟
بانی تحریک انصاف کاکہنا تھا کہ ڈاکٹر معیدپیرزادہ، صابر شاکر اور وجاہت سعید خان کو ملک چھوڑنے پر مجبور کیا گیا، عمران ریاض خان کو اغوا کیا گیا اور 6ماہ سے زائد عرصے تک بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا،صدیق جان، سمیع ابراہیم، عارف حمید بھٹی اور عدیل حبیب جیسے صحافی مستقل دباؤ کے شکار ہیں، کون ہے جو ہمارے دستور اور عالمی معاہدوں کے تحت ہم پر عائد ذمہ داریوں کو کھلے عام پیروں تلے روندا ہوا ہے۔کون ہے جو ملک میں اس منظم ریاستی جبر و فسطائیت کا بازار گرم کئے ہوئے ہے؟
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کے خلاف جاری یہ کریک ڈاؤن اور دھونس، دھمکی، ڈر، خوف اور دیگر فسطائی حربوں کے ذریعے اہلِ صحافت کی زباں بندی ہماری جمہوریت اور آزادئ اظہار پر بھی ایک کھلا حملہ ہیں