مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف درخواست پرسماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ نےمجوزہ آئینی ترامیم کےخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر،سماعت کےلیے3رکنی بینچ  تشکیل دےدیا گیا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں بینچ17اکتوبرکو  سماعت کرےگا۔

جسٹس نعیم افغان اورجسٹس شاہدبلال بینچ میں شامل ہیں۔

مجوزه آئینی ترامیم : حکومتی مسودے کے نکات سامنے آگئے

وکیل عابدزبیری نےمجوزہ آئینی ترامیم کےخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی۔

رجسٹرارآفس نےایڈووکیٹ عابد زبیری کونوٹس جاری کردیاہے۔

مجوزہ ترمیم کےمطابق صوبائی آئینی عدالتیں چیف جسٹس،صوبائی وزیرقانون اور  بارکونسل کےنمائندےپرمشتمل ہوگی۔

آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے کے نکات

واضح رہے کہ مجوزه 26 ویں آئینی ترمیم کے حکومتی مسودے کے نکات سامنے آگئے ہیں۔

مجوزه آئینی ترامیم کےسلسلے میں وفاقی حکومت نےوفاقی آئینی عدالت کا فارمولہ سیاسی جماعتوں سے شیئر کر دیا۔

حکومتی مسودے کےنکات کے مطابق آئینی عدالت کےچیف جسٹس، دو سینئر ترین ججز رکن ہوں گے ۔وفاقی آئینی عدالت چیف جسٹس سمیت7ارکان پر مشتمل ہوگی، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر3سینیر ترین حجز میں سے کیا جائے گا، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے ہو گا۔

دوسری جانب مجوزہ آئینی ترمیم کےسلسلےمیں خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں جمیعت علمااسلام ف(جےیوآئی)نے مجوزہ ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کیا، جمیعت علما اسلام نےآئینی ترمیم کےلیےحکومت کاساتھ دینےسےانکار کر دیا، پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کےمشترکہ ڈرافٹ پراگلااجلاس زرداری ہاؤس میں ہوگا۔

سینئر رہنما پیپلز پارٹی خورشید شاہ کی زیر صدارت 26 ویں آئینی ترامیم کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں پی ٹی آئی کی طرف سےبیرسٹر گوہر، علی ظفر اور اپوزیشن لیڈر عمرایوب شریک ہوئےجب کہ اسد قیصرنے ویڈیو لنک کےذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

اس کےعلاوہ اجلاس میں فاروق ستار،امین الحق،راجہ پرویز اشرف،نوید قمر، شیری رحمان، عجاز الحق، اعظم نذیرتارڑاورعرفان صدیقی سمیت دیگر سیاسی شخصیات شریک ہوئیں۔­­­­

Back to top button