ہری پور میں سکھ جرنیل ہری سنگھ کا مجسمہ ہٹا دیا گیا

خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں مقامی انتظامیہ کی جانب سے چوک پر لگائے گئے سکھ فوج کے ایک جرنیل ہری سنگھ نلوہ کے مجسمے کو کچھ انتہا پسندوں نے ہٹا دیا ہے حالاں کے ہری پور کا نام اسی ہری سنگھ کے نام سے منسوب ہے۔
مجسمے کو ہٹائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں چند افراد کو رات کے وقت چوک میں لگے گھوڑے پر بیٹھے ہری سنگھ کے مجسمے کو ہٹاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس عمل کی بھرپور مذمت کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل مذہبی جنونیوں کی طرف سے لاہور کے شاہی قلعے میں نصب مہاراجہ رنجیت سنگھ کا مجسمہ توڑنے کی کوششیں بھی کی جا چکی ہیں۔
خیاک رہے کہ ہری سنگھ 1791 پنجاب کے شہر گوجرانوالہ میں پیدا ہوئے اور مہاراجہ رنجیت سنگھ کی سکھ فوج خالصہ کے کمانڈر اِن چیف تھے۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور کا نام بھی انہی کے نام پر رکھا گیا۔ہری سنگھ نلوہ ’باگھ مار‘ یعنی شیر مار کے نام سے بھی جانے جاتے تھے۔ ہری سنگھ بلوہ نے بہت سی جنگیں لڑیں مگر قصور، ملتان، اٹک، پشاور اور جمرود فتح کرنے حوالے سے مشہور ہیں۔ہری سنگھ نے اپریل 1837 میں جمرود میں وفات پائی۔
سٹی پولیس سٹیشن ہری پور کے محرر محمد کاشف نے بتایا کہ ’کہا جاتا ہے کہ چند برس قبل بھی ہری پور کے عوامی سماجی حلقوں نے ضلعی انتظامیہ سے ہری سنگھ نلوہ کے مجسمے کو کسی دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔سماجی حلقوں کے مطالبے پر ہری پور چوک کا نام تبدیل کر کے صدیق اکبر چوک رکھ دیا گیا تھا۔
کالعدم ٹی ٹی پی کا انتہائی مطلوب دہشتگرد کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا
جس کے بعد ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا گیا کہ صدیق اکبر چوک سے گھوڑے کو ہٹا کر کسی اور مقام پر منتقل کر کے صدیق اکبر کے نام کا ماڈل لگایا جائے۔ اس حوالے سے ہری سنگھ نلوہ کا مسجمہ سیاسی افراد نے لگایا تھا انہوں نے ہی ہٹایا۔ پولیس محرر کا اس واقعے کے حوالے سے مزید کہنا تھا کہ ’چوک میں مجسمہ لگانے اور ہٹانے کی منظوری مقامی انتطامیہ نے دی۔ اس معاملے سے پولیس کا کوئی لینا دینا نہیں۔
سوشل میڈیا پر ہری سنگھ کے مجسمے کو اُتارنے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے صارفین اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ٹوئٹر صارف بلال خان نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہری پور میں چوک سے ہری سنگھ نلوہ کی یادگار کو ہٹا دیا گیا ہے۔ کیا ایسا کرنے سے یہ حقیقت بدل جائے گی کہ ہری پور جنرل ہری سنگھ نلوہ نے آباد کیا تھا۔
ٹوئٹر ہینڈل ریاست علی پنجابی سے پنجابی زبان میں ٹویٹ کی گئی کہ ’اگر آپ سنبھال نہیں سکتے تو ہیرو کا مجسمہ مت لگایا کریں۔ ہری پور شہر جس شخصیت کے نام پر آباد ہے انہی کا مجسمہ اتار دیا گیا۔ انہوں نے ہری سنگھ کے حوالے سے لکھا کہ ہری سنگھ نلوہ اس دھرتی کے بیٹے ہیں جنہوں نے اس دھرتی کے لیے اپنی جان دی۔
ٹوئٹر صارف علی نے ہری سنگھ نلوہ کے مجسمے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہری سنگھ نلوہ سے منسوب ایک مجسمہ ہری پور شہر کی ثقافتی و تاریخی روایات کا امین تھا جس کو آج چند جاہل و سماج انتہا پسندوں کی ایما پر اتار لیا گیا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ ’خدا کے بندو، ضلع کا نام تو پھر بھی ہری پور ہی ہے۔ یہ عمل ریاست میں عدم برداشت کے بڑھتے رویے کا عکاس ہے۔