سہیل آفریدی کے حلف کی درخواست پرہائیکورٹ کاجواب طلب

پشاور ہائیکورٹ نے نو منتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کی حلف برداری کے لیے درخواست پر کل تک جواب طلب کرلیا۔

پی ٹی آئی نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور آئینی طور پر گورنر کو استعفیٰ ارسال کر چکے ہیں، جس کے بعد نئے قائد ایوان کا انتخاب بھی کرلیا گیا ہے۔

دوران سماعت سینیئر قانون دان و پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے دلائل دیے کہ علی امین گنڈاپور نے بطور وزیر اعلیٰ استعفیٰ دے دیا جس کی تصدیق اسمبلی فلور پر کردی۔

انہوں نے کہاکہ آج نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب ہوگیا ہے، چیف جسٹس کے پاس اختیار ہوتا ہے کہ حلف برداری کے لیے کسی کو نامزد کریں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ علی امین گنڈا پور نے دوبارہ استعفیٰ کیوں دیا؟ جس پر سلمان اکرم راجا نے کہاکہ پہلے استعفیٰ نہ ملنے کے بعد تصدیق کے لیے دوبارہ استعفیٰ لکھا گیا، اب ہم گورنر کی واپسی کا انتظار نہیں کرسکتے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیاکہ انہوں نے کوئی پیٹیشن دائر نہیں کی۔ ’ان کو کیا جلدی ہے، گورنر کی واپسی کا انتظار کریں۔‘

چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ آپ گورنر سے پوچھ لیں کہ استعفیٰ کیوں نہیں منظور کیا گیا، پھر ہمیں بتائیں۔

عدالت نے اٹارنی جنرل دفتر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں، تاہم اپوزیشن نے اس عمل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

دوسری جانب  نےپی ٹی آئی کا چیف جسٹس ہائیکورٹ کے نام خط لکھ دیا۔نو منتخب وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی سے حلف لینے کے لیے خط چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کو لکھا گیا ہے ،جس کے متن میں لکھا گیا کہ علی امین گنڈاپور کے استعفیٰ کے بعد سہیل آفریدی 90 ووٹ لیکر وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔

خط میں لکھا گیا کہ وزیر اعلیٰ کے لیے 12 اکتوبر کو 4 امیدواروں نے کاغذات جمع کئے،اسمبلی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر نے اعتراض اٹھایا کہ علی امین گنڈاپور کا استعفیٰ گورنر کی جانب سے منظور نہیں ہوا ہے۔

متن میں یہ بھی لکھا گیا کہ اپوزیشن لیڈر نے اعتراض اٹھایا کہ نئے وزیر اعلیٰ کے لئے انتخاب نہیں ہوسکتا ، گورنر خیبرپختونخوا حلف لینے کے لیے موجود نہیں۔

خط میں کہا گیا کہ نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لینے انتہائی اہم ہے، درخواست کی جاتی ہے کہ سپیکر یا کسی اور کو نامزد کرکے نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لیا جائے۔

 

Back to top button