امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی کوشش ناکام

کانگریس کی منظوری کے بغیر امریکا کو ایران جنگ میں دھکیلنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایوان نمائندگان میں مواخذے کی ایک قرارداد کو کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔
ڈیموکریٹ رکن کانگریس آل گرین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک ایوان میں پیش کی تھی، پیش کردہ تحریک کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایران پر حملے کےلیے صدارتی اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
مواخذے کی تحریک پر ڈیموکریٹس بھی منقسم نظر آئے۔کئی ڈیموکریٹک اراکین نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ تو بنایا لیکن زیادہ تر نے مواخذے کی حمایت سے گریز کیا۔
تحریک پر جس میں 128 ڈیموکریٹس نے بھی ریپبلکنز کا ساتھ دیا۔ پہلے مرحلے پر سوال یہ تھاکہ آیا صدر ٹرمپ کےخلاف مواخذہ کی کارروائی ہونی چاہیے؟ 344 کے مقابلے میں صرف 79 ارکان ’ہاں‘ مواخذے کے حق میں سامنے آئے،یوں مواخذے کی اس قرار داد کو یہیں پر ہی ختم کردیا گیا۔
رکن کانگریس آل گرین نے مواخذے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یہ قدم اٹھانے میں خوشی نہیں تاہم کسی ایک شخص کو 30 کروڑ افراد پر غلبے کا حق نہیں ہوناچاہیے۔کانگریس کی منظوری کے بغیر جنگ میں نہیں جانا چاہیے۔
آل گرین نے مزید کہا کہ انہوں نے یہ اقدام اس لیے کیا کیوں کہ اب آئین معنی خیز ہوگا یا بے معنی ہو جائے گا۔
عدالت نے ٹرمپ کو غیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دیدی
یاد رہے کہ رکن کانگریس آل گرین صدر ٹرمپ کے شدید مخالفین میں سے ایک ہیں اور ان کے نزدیک ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کو مطلق العنانیت کی جانب دھکیل رہے ہیں۔