میچ کے دوران پنڈی سٹیڈیم میں گھسنے والا TLP کارکن کیا چاہتا تھا؟

اگلے روز بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے درمیان راولپنڈی سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے ایک اہم ترین میچ کے دوران تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی تصویر پکڑے ہوئے گراؤنڈ میں گھسنے والے ٹی ایل پی کارکن نے گرفتاری کے بعد تفتیش کے دوران بتایا کہ اس کا بنیادی مقصد صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہونا تھا اور اس نے یہ مقصد حاصل کر لیا ہے۔ ٹی ایل پی کے ورکر کا یہ موقف سننے کے بعد جج صاحب نے موصوف کو ضمانت پر رہا بھی کر دیا ہے۔

یاد رہے کے گروپ اے کے اہم میچ کے دوران میچ ایک نازک موڑ پر تھا جب 29 ویں اوور کے اختتام پر ایک شخص دوڑتا ہوا پچ پر پہنچ گیا۔ یاسر عرفات انکلوژر سے گراؤنڈ میں کودنے والے اس شخص نے سفید شلوار قمیض پہن رکھی تھی اور اس کے ہاتھ میں مذہبی جماعت تحریکِ لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی کی تصویر تھی۔

اسے اپنے قریب آتے دیکھ کر کیوی بلے باز دور بھاگنے لگے۔ اس دوران سکیورٹی اہلکار اس شخص کو پکڑ کر واپس لے گئے۔ آئی سی سی میچ کے دوران کسی بندے کا سٹیڈیم میں گھس جانا سکیورٹی کی بڑی ناکامی تصور کیا جاتا ہے۔ ملزم پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعات 186، 447 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

لیکن راولپنڈی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ گراؤنڈ میں گھسنے والے ٹی ایل پی کارکن عبدالقیوم کو پنڈی کی مقامی عدالت نے ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔ راولپنڈی پولیس کے ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار کے مطابق ’دورانِ تفتیش ملزم عبدالقیوم نے انھیں بتایا کہ وہ اٹک سے دوستوں کے ہمراہ میچ دیکھنے آیا تھا۔ اس دوران اس کے دوستوں نے اسے اکسایا کہ اگر وہ مولانا سعد رضوی کی تصویر کے سمیت گراؤنڈ میں گھس جائے گا تو فورا سوشل میڈیا پر وائرل ہو جائے گا۔ چنانچہ اس نے گراؤنڈ کے جنگلے کے ساتھ لگے پانی کے کولر پر چڑھ کر جنگلا پھلانگا اور میدان میں گھس گیا۔

ایس ایس پی کاشف ذوالفقار کے مطابق ملزم نے جان بوجھ کر پی سی بی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور سکیورٹی حصار توڑا ہے جو کہ جرم ہے لہذا انھیں گرفتار کرکے ان پر ایف آئی آر درج کی گئی۔انھوں نے بتایا کہ ملزم کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے اس کا موقف سن کر ریلیف دیتے ہوئے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

عبدالقیوم کی تفتیش کرنے والے ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس کی عمر 18 برس ہے اور یہ ایک سٹوڈنٹ ہے۔ عبدالقیوم اپنے قائد مولانا سعد رضوی کی تصویر شرٹ کے اندر چھپا کر سٹیڈیم میں داخل ہوا تھا۔ ایس ایس پی کاشف ذوالفقار نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد ہم نے اپنے سکیورٹی پلان پر نظرِ ثانی کی ہے اور سکیورٹی کو مزید بڑھایا ہے۔ دوسری جانب پی سی بی نے پنڈی گراؤنڈ کے ارد گرد تعینات اپنے سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد 5 سے بڑھا کر 20 کر دی ہے۔

مریم نواز کیخلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیوں ہونے لگا؟

پی سی بی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ میچ کے دوران کھلاڑیوں اور آفیشلز کی سکیورٹی ہماری اولین ترجیح ہے جس کی ایک تماشائی نے خلاف ورزی کی۔ ایک ذمہ دار ادارے کے طور پر ہم نے مقامی سکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ بھی رابطہ کیا ہے اور کرکٹ گراؤنڈز کے اندر سکیورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھا دی یے تا کہ شائقین کے گراؤنڈ میں داخلے کو ناممکن بنایا جا سکے۔ پی سی بی کے مطابق ’اب سے عبدلقیوم نامی شخص پر پاکستان بھر میں تمام کرکٹ گراؤنڈز میں داخلے پر پابندی ہو گی۔‘

Back to top button