آئی ایم ایف ، پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت ای ایف ایف کے چھٹے جائزے کے لیے درکار پالیسیوں اور اصلاحات کے حوالے سے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔

انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز پروگرام اپریل سے ’موقوف‘ تھا ، پیشگی اقدامات کی تکمیل بالخصوص مالی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے بعد معاہدے کی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا ۔ معاہدے کی منظوری سے اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی مد میں 75 کروڑ دستیاب ہوں گے۔

انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز کے مطابق اس سے پروگرام کی اب تک دی گئی رقم 3 ارب 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائے گی اور باہمی اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے فنڈنگ کھلنے میں مدد ملے گی۔

آئی ایم ایف نے ’مشکل ماحول کے باوجود‘ پروگرام پر عملدرآمد کے سلسلے میں ملک کی پیش رفت کو تسلیم کیا ہے۔ بجٹ کے بنیادی خسارے کے سوا جون کے آخر تک کے لیے تمام مقداری کارکردگی کے معیارات کو بڑے مارجن کے ساتھ پورا کیا گیا ۔

دستیاب اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ کووڈ 19 عالمی وبائی امراض کے سلسلے میں حکام کے کثیر جہتی پالیسی ردعمل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مضبوط معاشی بحالی نے زور پکڑا جس نے اس کے انسانی اور میکرو اکنامک اثرات پر قابو پانے میں مدد ملی۔

اسی وقت بڑھتے ہوئے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور زر مبادلہ کی شرح پر گراوٹ کے دباؤ کی صورت میں بیرونی دباؤ پڑنا شروع ہوگیا تھا۔

انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈز کی جانب سے بتایا گیا کہ حکومت نے ردعمل میں کرونا وائرس سے متعلق محرک اقدامات کو بتدریج ختم کرنا شروع کر دیا ہے ۔ فنڈ کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان(ایس بی پی) نے موافق مانیٹری پالیسی کے موقف میں تبدیلی کا آغاز کر کے۔

مشیر خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ معاہدہ آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان 45 دن کے مذاکرات کے بعد کیا گیا ہے۔

Back to top button