صحت مند زندگی کیلئے منرل واٹر کا استعمال کیوں ضروری ہے؟

طبی ماہرین صحت مند انسانی زندگی کے لیے منرل واٹر کے استعمال کو ضروری قرار دیتے ہیں، ان کے مطابق منرل واٹر کے استعمال سے فشار خون، قبض اور دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے تاہم مسئلہ پانی میں نہیں بلکہ پلاسٹک کی ان بوتلوں میں ہے جس میں یہ پانی فراہم کیا جاتا ہے کیونکہ پلاسٹک کی بوتل جس مادے سے تیار کی جاتی ہیں وہ مضرِ صحت ہے۔عربی میگزین الرجل کے مطابق بعض منزل واٹر کمپنیاں ایسی بوتلوں کا استعمال کرتی ہیں جن سے پلاسٹک کے مضر صحت اجزا پانی میں شامل ہو جاتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے مضر ہوتے ہیں، منرل واٹر میں قدرتی اجزا کے علاوہ اضافی معدنیات بھی شامل کی جاتی ہیں جن کی وجہ سے پانی کا ذائقہ کسی حد تک تبدیل ہو جاتا ہے جبکہ اس کی افادیت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے مطابق منرل واٹر میں کیلشیم، کلور، فاسفورس، میگنیشیم، پوٹاشیم، سوڈیم اور سلفر وغیرہ شامل ہوتا ہے، یہ معدنیات انسانی جسم میں پروٹین کی تیاری، ہڈیوں کی مضبوطی، جسم میں سیال مادے کے توازن کو برقرار رکھنے کے علاوہ بلڈ پریشر کو معتدل رکھتی ہیں۔منرل واٹر میں شامل ان اجزا کے علاوہ بھی منرل پانی میں مزید عناصر کا اضافہ کیا جاتا ہے جس سے جسم کے ہارمونز کی بہتر پیداوار میں مدد حاصل ہوتی ہے جن میں کوبالٹ، فولاد، کروم، تانبا، آیوڈین اور فلورین شامل ہیں۔عام پانی جو نلکوں کے ذریعے گھروں میں پہنچایا جاتا ہے اسے کلور سے صاف کرنے کے بعد ہی مرکزی سٹیشن سے پمپ کیا جاتا ہے جو مکمل طور پر صاف ہوتا ہے۔اس حقیقت میں بھی کوئی شبہ نہیں کہ لوہے کے پائپوں سے گھروں میں منتقل ہونے والے پانی میں پائپوں کو لگنے والا زنگ بھی پانی کے ساتھ منتقل ہو سکتا ہے جس سے پانی کے آلودہ ہو جانے کا اندیشہ ہوتا ہے تاہم منرل واٹر اور سادہ پانی دونوں ہی غذائیت کے اعتبار سے یکساں ہیں، انسانی جسم کو بعض اہم معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے جن کی وجہ سے جسم بہتر طور پر کام کرتا ہے اور وہ یہ معدنیات خوراک کے ذریعے حاصل کرتا ہے۔جسم میں کیلشیم اور میگنیشیم کی کمی کی وجہ سے انسان بلند فشار خون کے مرض میں مبتلا ہوسکتا ہے جبکہ منرل واٹرمیں یہ دونوں معدنیات موجود ہوتی ہیں۔سویڈن کی جامعہ گوٹبرگ میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ معدنی پانی پینے سے ہائی بلڈ پریشر والے افراد کو کافی افاقہ ہوا، ہڈیوں کی بناوٹ اور مضبوطی میں کیلشیم کا کردار کافی اہم ہے۔ یہ فقط ڈیری مصنوعات میں ہی نہیں پایا جاتا بلکہ اسے منرل واٹر میں بھی شامل کیا جاتا ہے، منرل واٹر میں موجود کیلشیم نظام ہضم کے ذریعے جذب ہو کر خون کے پلازمہ میں منتقل ہو جاتا ہے جس سے جسم کی ہڈیوں کو کافی فائدہ ہوتا ہے، منرل واٹر میں میگنیشم سلفیٹ اور سوڈیم سلفیٹ ہوتا ہے جو بڑی آنت کی حرکت کو منظم کرتا اور اس کے افعال میں اضافہ کرتا ہے جس سے قبض میں افاقہ ہوتا ہے۔طبی سائنسی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ معدنیات سے بھرپور پانی پینے سے شریانوں کی تنگی کے مرض سے بچا جاسکتا ہے جس سے دل کی صحت برقرار رہتی ہے کیونکہ شریانوں میں خون کی گردش معمول کے مطابق ہو رہی ہوتی ہے۔منرل واٹر میں تیزابیت شامل ہوتی ہے اس کے استعمال سے دانتوں پرموجود قدرتی تہہ متاثر ہوتی ہے جس سے دانت جلد خراب ہوسکتے ہیں، گھروں کے نلکوں میں آنے والے پانی کے معیار کو جانچنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی ااگر آلودہ یا خراب نہیں ہے تو وہ منرل واٹر جیسا ہی ہوگا اور دونوں میں کوئی فرق نہیں ہوگا۔ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نلکے کا پانی استعمال کرنے سے قبل اس کا معیار جانچ لیا جائے اور گھر میں فلٹر لگایا جائے تاہم جہاں تک منرل واٹر کا تعلق ہے تو اس حوالے سے مسئلہ صرف پلاسٹک کی بوتلوں کا ہی ہے اور وہ بھی اس صورت میں جب آپ کثرت سے صرف منرل واٹر ہی استعمال کرتے ہوں۔اس حوالے سے اگرچہ کسی مقدار کو متعین نہیں کیا گیا تاہم اگر پلاسٹک کی بوتلوں والے پانی کی بات ہے تو اس بارے میں احتیاط برتنا ہوگی۔