اداکارہ روینہ ٹنڈن نے سہیلیوں کی خواہش کیسے پوری کی؟

معروف ہدایتکار و پروڈیوسر روی ٹنڈن کی بیٹی ہونے کے باوجود 19 سالہ اداکارہ روینہ ٹنڈن والد کیساتھ فلم کرنے کیلئے تیار نہیں تھیں، یہاں تک کہ انھوں نے بے شمار سہیلیوں کو فلم میں کام کرنے سے انکار کر کے ناراض کیا، روینہ والد کی سپورٹ کے بغیر شوبز میں آنا چاہتی تھیں اور اسی وجہ سے انھوں نے اشتہاری کمپنی میں ملازمت شروع کی، اسی عرصے میں ان کو پروڈیوسر جی پی سپی کی فلم ’پتھر کے پھول‘ کی پیش کش ہوئی۔ جی پی سپی کا نام کسی تعارف کا محتاج نہیں تھا۔انداز، سیتا گیتا، شعلے، شان اور ساگر جیسی فلموں کے پروڈیوسر، جن کے ساتھ کام کرنے کا ہر اداکار اور اداکارہ کا سپنا ہوتا لیکن روینہ کے لیے یہ کشش کوئی معنی نہیں رکھتی تھی بلکہ ان کو ملنے والی پیش کش میں سلمان خان کا نام خاصی اہمیت رکھتا تھا۔یہ وہ دور تھا جب سلمان ’میں نے پیار کیا‘ میں کام کر کے راتوں رات سپر سٹار بن چکے تھے۔ صنف نازک چاہے کسی بھی عمر کی ہو ان کے دل کی دھڑکن کوئی اور نہیں سلمان خان ہی تھے۔ ’پتھر کے پھول‘ میں سلمان کی ہیروئن بننے کی خوشخبری جب انہوں نے سہیلیوں کو دی تو وہ کم و بیش چیخ اٹھیں۔ سب کا اصرار تھا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے اس پیش کش کو مسترد نہ کیا جائے۔کالج کیفے میں بیٹھیں ان سہیلیوں کا کہنا تھا اگر وہ اس فلم میں کام کریں گی تو ان کا بھی بھلا ہو جائے گا۔ روینہ نے حیرت سے پوچھا کہ وہ کیسے؟ تو سہیلیوں کا کہنا تھا کہ جب فلم کی عکس بندی ہوگی تو انہیں موقع ملے گا سلمان خان کو قریب سے دیکھنے کا۔اسی لیے سہیلیوں کی فرمائش اور اپنی خواہش پر انہوں نے ’پتھر کے پھول‘ میں کام کرنے کی حامی بھرلی۔اب اس بات کا توعلم انہیں بعد میں ہوا کہ فلم ’پتھر کے پھول‘ صرف اعلان تک محدود تھی کیونکہ ’میں نے پیار کیا‘ کی نمائش کے 11 ماہ تک سلمان خان کو کسی فلم کی پیش کش نہیں ہوئی تھی۔ایسے میں سلمان کے والد سلیم خان نے جی پی سپی سے گزارش کی تھی کہ وہ ان کے بیٹے کو لے کر کسی فلم کا بس اعلان کر دیں۔اس کا یہ فائدہ ہوگا کہ جی پی سپی کا نام دیکھ کر دوسرے فلم ساز اور ہدایت کاروں کی نظر کرم سلمان خان پر پڑے گی۔ سلمان کو واقعی اس فرضی فلم کا بڑا فائدہ ہوا۔روینہ جب ’پتھر کے پھول‘ کی عکس بندی میں مصروف ہوتیں تو ان کی سہیلیاں کبھی نہ کبھی سیٹ پر ہوتیں جو سلمان کے ساتھ تصاویر بھی بنواتیں پھر فروری 1991 میں جب ’پتھر کے پھول‘ نمائش ہوئی تو اس نے سینیما گھروں میں تہلکہ مچا دیا۔ یہ ’میں نے پیار کیا‘ کے بعد سلمان خان کی دوسری فلم تھی۔ فلم میں غیر معمولی اداکاری دکھانے پر روینہ کو اگلے سال ’ فیس آف دی ایئر‘ کا فلم فیئر ایوارڈ ملا۔اس فلم کے بعد روینہ کے فلمی سفر کا ایک خوشگوار دور شروع ہوا جنہوں نے ہر نوعیت کے کردار نبھائے۔ دل والے، انسانیت، انداز اپنا اپنا، مہرہ، میں کھلاڑی تو اناڑی، بڑے میاں چھوٹے میاں، شول، ابھے اور کے جی ایف چیپٹر2 روینہ ٹنڈن کی مشہور فلمیں ہیں۔ان دنوں روینہ ویب سیریز میں زیادہ نظر آ رہی ہیں بالخصوص حال ہی میں پیش کی جانے والی ویب سیریز ’کرما کالنگ‘ کو بھی پسند کیا گیا۔

Back to top button