شاہ رخ خان نے قطر سے بھارتی جاسوسوں کو کیسے آزاد کرایا؟

بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کی جانب سے قطر میں گرفتار کیے گئے 8 بھارتی جاسوسوں کو رہا کرنے کی اطلاعات زیر گردش ہیں، لیکن انڈین سابق ممبر پارلیمان (راجیہ سبھا) سبرامنیم سوامی نے دعویٰ کیا کہ شاہ رخ خان نے قطر کے حکام کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ آٹھ سزایافتہ شہریوں کو رہا کریں۔بالی وڈ اداکار شاہ رخ خان کے دفتر نے منگل کو واضح کیا کہ مشہور سٹار کا انڈیا کے قطر سے حال ہی میں رہا ہونے والے آٹھ مبینہ جاسوسوں کی رہائی میں کوئی عمل دخل نہیں تھا۔ پیر کو انڈین وزارت خارجہ نے بتایا تھا کہ قطر نے انڈین بحریہ کے ان آٹھ سابق افسران کو رہا کر دیا ہے جنہیں گزشتہ سال سزائے موت سنائی گئی تھی۔ اس خبر کے بعد انڈین سابق رکن پارلیمان (راجیہ سبھا) سبرامنیم سوامی نے دعویٰ کیا تھا کہ شاہ رخ خان نے قطر کے حکام کو اس بات پر راضی کیا کہ وہ آٹھ سزایافتہ شہریوں کو رہا کریں۔انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی ٹویٹ کے جواب میں کہا کہ مودی کو چاہئے کہ انڈین سینیما سٹار کو ساتھ قطر لے جائیں کیونکہ وزارت خارجہ اور نیشنل سیکیورٹی اتھارٹی قطر کے حکام کو اس بات پر آمادہ نہ کر سکے، مودی نے خان کی منت کی کہ وہ مداخلت کرے اور اس کے بعد قطر کے حکام سے ایک مہنگے معاہدے کے بعد نیول افسران کو رہا کیا گیا۔تاہم اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے شاہ رخ خان کی ٹیم منیجر پوجا ڈاڈلانی نے انسٹاگرام پر شاہ رخ خان کی دفتر کی جانب سے جاری بیان شیئر کیا جس میں کہا گیا کہ ’میڈیا میں جو خبریں گردش کر رہی ہیں کہ شاہ رخ خان نے آٹھ انڈین نیول افسران کہ قطر سے رہائی میں مبینہ طور پر کردار ادا کیا، شاہ رخ خان کے آفس کا (اس ضمن میں) کہنا ہے کہ ان کی کسی بھی قسم کی مداخلت کی قیاس آرائیاں بے بنیاد ہیں۔اس سے قبل انڈیا نے قطر میں مبینہ جاسوسی کے الزام پر گرفتار اپنے آٹھ شہریوں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کا شکریہ ادا کیا۔ بھارتی وزارت خارجہ نے پیر کو کہا کہ ہم امیر قطر کی جانب سے ان شہریوں کی رہائی اور وطن واپسی کے فیصلے کو سراہتے ہیں اور آٹھ میں سے سات افراد انڈیا واپس آ چکے ہیں۔قطری حکام کے لیے ایک نجی کمپنی کے ساتھ آبدوز پروجیکٹ پر کام کرنے والے آٹھ انڈین شہریوں کو 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان افسران پر مبنیہ طور پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام تھا، انڈین وزارت خارجہ نے کبھی بھی آٹھ انڈین شہریوں یا ان کے مبینہ جرائم کے بارے میں تفصیلات نہیں بتائیں اور قطر نے بھی اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا اور نہ ہی الزامات کو عام کیا تاہم انڈین میڈیا کے مطابق کہ ان افراد کو اگست 2022 میں دوحہ میں گرفتار کیا گیا تھا جن میں سابق اعلیٰ عہدے دار اور اعلیٰ افسران بھی شامل تھے، گزشتہ سال اکتوبر میں انڈیا نے کہا تھا کہ قطری عدالت کی جانب سے انہیں سزائے موت سنائے جانے کے بعد وہ حیران ہے لیکن دسمبر میں ان افراد کی سزا کم کر دی گئی تھی۔

Back to top button