گندم خریداری کیس: سرفراز بگٹی عدالت میں پیش

بلوچستان ہائی کورٹ میں نگران دور حکومت میں بڑے پیمانے پر گندم کی درآمد کرنے کے کیس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی پیش ہوگئے۔

بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے گندم خریداری کیس کی سماعت  کی، دوران سماعت وزیراعلٰی بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان عدالت میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت چیف جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ محکمہ خوراک کے گوادموں میں گندم پڑی خراب ہورہی ہے، اس وقت محکمہ خوراک کے گوداموں میں 8 لاکھ 50 ہزار گندم کی بوریاں پڑی ہیں اور مزیدکی گنجائش نہیں اور آپ مزید 5 لاکھ بوری گندم خرید رہے ہیں، عدالت عالیہ کا کہنا تھا کہ غریب صوبے کے عوام کے 5 ارب روپے نہ ڈبوئے جائیں، چینی، نمک ، گھی اور باقی چیزیں بھی ضرورت کی ہیں پھر ان اشیاء کےلیے عوام کے ٹیکس کے پیسے سبسڈی کی مد میں رکھوگے؟۔

وزیراعلٰی بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں چیف سیکریٹری اور میں گندم خریداری کےحق میں نہیں تھے، ہم مڈل مین کے بجائے عام کسان کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں، ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے اطلاعات ملتی رہی کہ فائدہ کسانوں کے بجائےکوئی اور اٹھا رہا ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے کی وجہ سےگزشتہ سماعت میں پیش نہیں ہوسکا تھا، گندم کو محفوظ کرنے کےلیے سیکرٹری اور دیگر حکام سے ملاقات نہیں ہو سکی مجھے مزید ایک دن کی مہلت دی جائے تاکہ کل عدالت میں آکر تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔ بعد ازاں عدالت عالیہ  نے گندم خریداری کیس کی سماعت کل صبح تک ملتوی کردی۔

Back to top button