پی ٹی آئی پر پابندی: عدالتیں موجود ہیں، اس فیصلے پر عمل نہیں ہونے دیں گے، بیرسٹر علی طفر

وفاقی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ قانون میں پابندی کی کوئی گنجائش نہیں اور اگر یہ حرکت کریں گے توعدالتیں موجود ہیں لہٰذا ہم حکومتی فیصلےپر عمل نہیں ہونےدیں گے۔

رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ حکومت کسی اور ہی دنیا میں رہ رہی ہے،وہ قانون کی دنیا سےباہر بات کررہے ہیں،قانون میں اس کی کوئی گنجائش نہیں،حکومت ایسی کوئی پابندی نہیں لگاسکتی۔انہوں نے بتایا کہ یہ سارے معاملات قانون کےتحت دیکھے جاتےہیں،وہ ناممکن سی بات کررہے ہیں اوراگر ایسی کوئی حرکت کریں گےتو عدالتیں بھی موجود ہیں اورہم بھی موجود ہیں،ہم ایک سیکنڈ کے لیے بھی اس فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے۔

نظریہ ضرورت ہمیشہ قوموں کو نقصان پہنچاتا ہے، عظمیٰ بخاری

بیرسٹر علی طفر نے کہاکہ مخصوص نشستوں کےکیس کےفیصلے کےبعد حکومت کودھچکا ملا ہے،یہ بالکل ناجائز بات ہےاور ہم اسے ردکرتے ہیں،آرٹیکل6 کےحوالے سےبھی وفاقی وزیر نے بات کی تو شاید وہ لوگ قانون نہیں پڑھتے، آرٹیکل 6 غداری کاجرم ہےوہ ایک مختلف قسم کاجرم ہے،صرف قانون کی خلاف ورزی کرنا غداری نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ اگرایسے ہی غداری کےمقدمے لگےتو پھر تو پارلیمنٹیرینز کےخلاف بھی غداری کےمقدمے ہوں گے،آرٹیکل 6 کا کوئی مقدمہ نہیں بن سکتا،وہ مقدمہ اتنابے بنیادہوگا کہ وہ چل ہی نہیں سکے گا۔

Back to top button