مخصوص  نشستوں کے فیصلے سے متاثرہ ن لیگی اراکین نے نظر ثانی اپیل دائر کردی

مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کےفیصلے سےمتاثرہ ن لیگ کی تین اراکین نے نظر ثانی کی اپیل سپریم کورٹ میں دائر کردی۔

ہما اختر چغتائی،ماہ جبین عباسی اور سیدہ آمنہ بتول نے نظر ثانی کی اپیل دائر کی،اپیل میں سنی اتحاد کونسل اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر کوفریق بنایاگیا ہے۔

190ملین پاؤنڈ ریفرنس: اعظم خان، زبیدہ جلال، پرویز خٹک پر جرح مکمل

دائر اپیل میں مؤقف اختیار گیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں کےلیے فہرست جمع نہ کرانا تسلیم شدہ حقیقت ہے،مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کےفیصلے کو کالعدم قراردیا جائے۔

مسلم لیگ ن کی اراکین نےاپیل میں کہاہےکہ پورا کیس سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سےمتعلق تھا،اپنی مرضی سے سنی اتحاد کونسل میں جانے والے 41 ارکان کو پارٹی تبدیل کرنے کےلیے 15دن دینا آئین کو دوبارہ تحریر کرنےکے مترادف ہے۔ دائر اپیل کے مطابق قانون میں طےکردہ اصول سےہٹ کر نیاطریقہ نہیں اپنایا جاسکتا، 12جولائی کےمختصر اکثریتی فیصلے کوکالعدم قرار دیا جائے، سپریم کورٹ کااکثریتی فیصلہ آئین کےتحت نہیں ہے۔ ن لیگی اراکین کاکہناہےکہ متاثرہ فریق ن لیگ کی مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی نامزد ہوئیں اور حلف بھی لیا،متاثرہ فریق درخواست گزار نہیں تھیں پھر بھی عدالتی حکم سےمتاثر ہوئیں،متاثرہ اراکین کو سپریم کورٹ میں دوران سماعت نہیں سناگیا۔

Back to top button