پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں پرالیکشن کمیشن کے فیصلے کاخیرمقدم

 پی ٹی آئی کی جانب سے مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کا خیرمقدم کیاگیا۔

پاکستان تحریک انصاف کا علامتی بھوک ہڑتالی کمیپ تیسرے روز میں داخل، پی ٹی ائی کے اراکین پارلیمنٹ گرفتاریوں ، چھاپوں اور اسیران کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلمینٹ کے باہر چار گھنٹے پر مشتمل کمیپ لگا لیا۔

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد خوش آئند ہے،پاکستان تحریک انصاف اس وقت ایوان میان سب سے بڑی جماعت بن گئی۔سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق ہمارے ایم این ایز نے بیان حلفیاں جمع کرائی۔کل پہلے خواتین کے مخصوص نشستوں کی لسٹیں  الیکشن کمیشن میں جمع کروائیں گے ۔جب جب ہمارے کیسز آزاد عدلیہ کے پاس جائیں گے ہمیں انصاف ملے گا۔

بیرسٹرگوہر نے کہا کہ ہر شہری کا حق ہے جس جج سے انصاف نہ ملے اسے کہے کہ میرا کیس نہ سنے۔آج تیسرے دن پارلیمان کے باہر پی ٹی آئی اور اتحادی جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔بھوک ہڑتال پرامن احتجاج ہے جو خان صاحب کی رہائی تک جاری رہے گا۔پی ٹی آئی کے بارے میں مخالفین کہتے تھے اس پر پابندی لگائیں۔آج سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہوا اور پی ٹی آئی ایک پارلیمانی پارٹی بن گئی۔آج ہم نے ملک بھر سے اپنے اراکین اسمبلی کی تصدیق کر لی۔ہم ایک بار پھر چاروں ایوانوں میں پارلیمانی پارٹی بن کر ابھریں گے۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی علی محمد نے اسمبلیوں سے استعفے مولانا فضل الرحمان کی ذاتی خواہش قرار دے دی۔ہمیں عوام نے ووٹ استعفی دینے کیلئے نہیں اسمبلیوں میں آواز اٹھانے کیلئے بھیجا ہے، کوئی استعفی نہیں دے رہا نہ۔ایسی کوئی بات کی، یہ مولانا فضل الرحمان کی ذاتی خواہش ہوسکتی ہے، انہوں نے مزید کیا کہا آئیے آپ کو دکھاتے ہیں۔

رہنما تحریک انصاف شاندانہ گلزار کاکہنا ہے کہ ابھی ہمارے فارم 45 ،47 کا حساب کتاب  ہونا ہے۔ہمارے 90 ایم این ایز یہاں سے کم ہے ۔62پنجاب ،9خیبر

پختونخوا سے کم ہے، 33 سندھ سے اور  3 بلوچستان سے کم ہے ۔ہم شکر ادا کرتے ہیں کہ قانون پر عملدرآمد اور پاسداری شروع ہوگئی ہے۔ہم باقی سیٹیں بھی لے کر رہیں گے۔

Back to top button