سوشل میڈیا کنٹرول کے لیے انٹرنیٹ پر فائر وال لگانے کا منصوبہ عمران کا نکلا

معلوم ہوا ہے کہ سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی خاطر انٹرنیٹ فائر وال سسٹم تنصیب کرنے کا فیصلہ دراصل عمران خان نے اپنے دور حکومت میں بطور وزیراعظم کیا تھا جس کی تنصیب پر اب ان کی جماعت تحریک انصاف سب سے زیادہ شور مچا رہی ہے۔ غالبا یہ عمران خان دور حکومت کا واحد کارنامہ ہے جس کا کریڈٹ نون لیگ کی حکومت نہیں لینا چاہتی اور عمران خان کو دینے پر تیار یے۔ فائر وال کی تنصیب بارے وزیراعظم آفس میں سال 2020 میں ہونے والے ایک اجلاس سے متعلق خط بھی سامنے آ گیا ہے جو تب کے وزیر اعظم عمران خان کے آفس کی جانب سے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کو 4 نومبر 2020 کو لکھا گیا۔ خط کے متن کے مطابق وزیراعظم آفس میں 22 اکتوبر 2020 کو نیشنل فائر وال سسٹم سے متعلق اجلاس ہوا جس میں واضح کیا گیا کہ وزیراعظم کے احکامات کے مطابق نیشنل فائر وال سسٹم فوری طور پر تیار کر کے نصب کیا جائے اور  وی چیٹ کی طرز پر نیشنل سوشل میڈیا ایپلی کیشن بھی تیار کی جائے۔

متنازعہ عدالتی فیصلوں کے پیچھے فیض حمید اور ثاقب نثار کارفرما نکلے

اد خط میں کہا گیا تھا کہ وزارت آئی ٹی کیس باضابطہ منظوری کے لیے مجاز  اتھارٹی کو بھجوائے، فائر وال پر فریقین کی تجاویز اور عمل درآمد کے لیے آپشنز بھی تجویز کیے جائیں۔ خط میں یہ بھی کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کے احکامات کے مطابق ٹائم لائنز اور پیش رفت رپورٹ جمع کروائی جائے۔ یاد رہے کہ یہ وہ زمانہ تھا جب عمران خان حکومت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کر رکھا تھا اور وی لاگرز اور سینیئر صحافیوں کو ایف ائی اے کے ذریعے گرفتار کروایا جا رہا تھا۔

اب شہباز شریف کے دور حکومت میں عمران خان کے وژن کے عین مطابق فائر وال نصب کی جا رہی ہے جس سے پورے ملک میں انٹر نیٹ سسٹم سلو ہو چکا ہے۔ گزشتہ چند روز سے پاکستان میں انٹرنیٹ صارفین کو سوشل میڈیا ایپس بالخصوص ٹوئٹر کے استعمال میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ واٹس ایپ پر بھی وائس میسجز، تصاویر اور ویڈیوز آسانی سے ڈاؤن لوڈ نہیں ہو رہیں۔ انٹرنیٹ کی رفتار انتہائی سست ہونے کے باعث ملک بھر میں آن لائن کاروبار سے منسلک لاکھوں افراد کو شدید پریشانی کا سامنا تھا۔ اس حوالے سے وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ نے یہ کہ کر عوام کے ساتھ سنگین مذاق کیا ہے کہ انٹرنیٹ کو سرکاری طور پر نہ بند کیا گیا ہے اور نہ ہی سلو ڈاؤن کیا گیا ہے، اور دراصل لوگوں کی جانب سے وی پی این کے زیادہ استعمال سے انٹرنیٹ کی سپیڈ متاثر ہوئی ہے۔

Back to top button