الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور

سینیٹ کےبعد قومی اسمبلی نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل اور اسلام آباد میں پرامن اجتماع اور امن عامہ بلز کثرت رائےسے منظور کرلیے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کے زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرپارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظوری کےلیے ایوان میں پیش کیا،اسپیکر نے ووٹنگ کرائی جس کےبعد بل کثرت رائےسے منظور کرلیا گیا،قبل ازیں یہ بل سینیٹ سےبھی منظور ہوچکا ہے۔

قومی اسمبلی کےاجلاس میں ضمنی ایجنڈا پیش کرنےسے متعلق تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی،مسلم لیگ ن کےبیرسٹر دانیال چوہدری نے تحریک ایوان میں پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔

سندھ ہائی کورٹ نے حکومت سندھ کو اسسٹنٹ کمشنر کےلیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری سےروک دیا

قومی اسمبلی سےمنظور بل کو ”پرامن اجتماع اور امن عامہ ایکٹ 2024“ کانام دیا گیاہے جس کےمطابق اسلام آباد میں بغیر اجازت جلسہ کرنےیا جمع ہونے پر 3 سال قید اورجرمانے کی سزا ہو گی،عدالت سے 3 سال سزا پانے والےکو دوبارہ وہی جرم دہرانے پر 10 سال قید کی سزا ہو گی۔بل میں کہاگیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں جلسے کی مختص جگہ موضع سنگجانی یا کوئی اور حکومت کامختص کردہ علاقہ ہوگا، اجازت کےتحت ہونےوالے جلسے کوبھی پولیس افسر کسی بھی وقت منتشر کراسکے گا۔

منظور بل کےمطابق جلسے کی اجازت ڈپٹی کمشنر دےگا، ڈپٹی کمشنر اجازت نہیں دیتاتو اپیل چیف کمشنر سےکی جاسکے گی، چیف کمشنر کےفیصلے پرسیکرٹری داخلہ کےپاس نظرثانی درخواست دی جاسکے گی۔

بل کےمطابق حکومت اسلام آباد کےنواحی علاقے سنگجانی یا کسی علاقے کو جلسوں کےلیے متعین کرےگی، جلسوں کےلیےمتعین علاقے کا باقاعدہ گزٹ نوٹی فکیشن جاری کیا جائے گا۔

Back to top button