پارلیمنٹ پر دھاوا وفاقی حکومت کی اجازت سے ہی ہوا : علی محمد خان

رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان کا کہنا ہے کہ جس طرح سے پارلیمنٹ پر دھاوا بولا گیا یہ عمل وفاقی حکومت کی اجازت سے ہی ہوسکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کا کہنا تھا کہ جس طرح سے پارلیمنٹ پردھاوا بولاگیا،کالی گاڑیوں میں نقاب پوش لوگ آئے،بجلی بند کی اور ایک ایک دروازہ کھٹکھٹاکر ہمارے اراکین اسمبلی کوگرفتار کیاگیا،یہ عمل وفاقی حکومت کی اجازت سے ہی ہوسکتاہے۔

رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے کہاکہ  وزیر اعظم شہباز شریف اگر پارلیمنٹ پر ہونے والے حملےکے پیچھےنہیں ہیں توکیا وہ اس بات پر استعفیٰ دیں گےکہ ان کےماتحت وزیر داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو یہ نہیں پتاکہ حملے کےپیچھے کون ہے ؟ان کا کہناتھا کہ آج وزیر اعظم کو اتنی توفیق تک نہ ہوئی کہ وہ آکر پارلیمنٹ پر ہونےوالے حملے کاجواب دیتے ۔ انا ثناء اللہ یہ کہہ کر وزیر اعظم کو نہیں بچاسکتےکہ پارلیمنٹ ہاؤس پر ان کااختیار نہیں ہے،پارلیمنٹ ہاؤس کی حدود میں داخل ہونےوالے لوگ کون تھے ۔

علی امین گنڈاپور نےتقریر پر”بڑوں“ سےمعافی مانگ لی،اعزازسیدکادعویٰ

رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کا کہناتھا کہ اگر حکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کوکالی گاڑیوں اور نقاب پوشوں سےنہیں بچاسکتی تو یہ قبائلی علاقوں،بلوچستان اور کچے کےعلاقوں کا والی وارث کون ہوگا؟

خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا۔

Back to top button