پاکستان میں منکی پاکس کا 7 واں کیس سامنےآگیا

سعودی عرب سےاسلام آباد پہنچےوالےشخص میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی ہے۔پاکستان میں منکی پاکس کا7واں کیس سامنے آگیا۔

ذرائع کا بتانا ہےکہ متاثرہ مریض کاتعلق پنجاب کے شہر گجرات سےہےجس کی عمر44 سال ہےجب کہ متاثرہ مریض پمز اسپتال اسلام آبادمیں ہےجہاں اس کی حالت بہترہے۔

ترجمان وزارت صحت کےمطابق بارڈر ہیلتھ سروسز کےعملےنےاسلام آبادایئرپورٹ پر اسکریننگ کےدوران منکی پاکس میں مبتلا شخص کو پمزاسپتال کےآئیسولیشن وارڈ میں داخل کروادیا۔مریض بلکل تندرست ہے۔

ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہناہےکہ اسلام آبادایئرپورٹ پربارڈرہیلتھ سروسزکاعملہ مؤثر اسکریننگ کےنظام کویقینی بنا رہاہے۔ایئرپورٹس پر6لاکھ30ہزارمسافروں کی اسکریننگ کی گئی ہے۔انہوں نےکہا کہ وزارت صحت صورتحال کی مانیٹرنگ کو یقینی بنارہی ہے۔عوام کو ایم پاکس سےمحفوظ سےمحفوظ بنانےکےلیےموثراقدامات کیےجا رہے ہیں۔

واضح رہےکہ11ستمبرکوپاکستان میں منکی پاکس کاپانچواں کیس سامنےرپورٹ ہوا تھا۔33 سالہ شخص7ستمبر کوسعودی عرب سےآیا تھا۔

گزشتہ ماہ عالمی ادارہ برائےصحت نےمنکی پاکس کوپبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔

ڈبلیو ایچ او کےمطابق منکی پاکس121ممالک میں پھیل چکاہے۔رواں سال500افراد اس سےہلاک ہوچکے ہیں۔ہائی رسک گروپس اور کمزور قوتِ مدافعت والےافراد میں منکی پاکس کی شرحِ اموات10فیصد تک ہوسکتی ہے۔منکی پاکس کی علامات بھی چیچک سےملتی جلتی ہیں البتہ اس کی شدت چیچک سےکم ہوتی ہے۔

کافی پینا ٹینشن یا تھکاوٹ کم کرنے کاذریعہ

عام طورپراس کی علامات ایک سےدو ہفتوں کےدرمیان سامنےآتی ہیں۔متاثرہ شخص میں پہلے سردرد، بخار، سانس پھولنے کی علامات ظاہرہوتی ہیں اور پھرچیچک کی طرح جسم میں دان نمودار ہوجاتے ہیں۔مرض کی شدت کےاعتبار سےان دانوں کےحجم میں فرق ہوسکتاہے۔ان دانوں میں پَس بھی موجود ہوتاہے۔

Back to top button