675ارب کی اووربلنگ پربجلی کی کمپنیوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

سیکریٹری پاور راشد لنگڑیال نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کی پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیاں ایماندار بجلی صارفین سے اووربلنگ کے ذریعے 675 ارب روپے سالانہ غیر منصفانہ طور پر وصول کر رہی ہیں۔ بجلی صارفین کیلیے حکومت نے 900 ارب روپے کی سبسڈی رکھی ہے، لیکن حکومت محض 327 ارب روپے ہی فراہم کر رہی ہے، جبکہ 573 ارب روپے بجلی صارفین سے ہی وصول کیے جارہے ہیں۔

راشد لنگڑیال کاکہنا تھا کہ  پاور ڈسٹریبیوشن کمپنیاں( میپکو، فیسکو، لیسکو اور گیپکو) اپنے نقصانات کو کم ظاہر کرنے کیلیے اووربلنگ کے ذریعے صارفین سے سالانہ 100 ارب روپے اضافی وصول کر رہی ہیں۔

نیپرا کی تحقیقات  میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں ( ڈسکوز ) کی جانب سے صارفین سے زائد وصولی ( اوور بلنگ) ثابت ہوگئی، نیپرا نے ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرنے کا  فیصلہ کیا ہے۔

ڈسکوز کی جانب سے اوور بلنگ کے معاملے پر نیپرا نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ جاری  کردی جس میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے صارفین سے زائد وصولی   ثابت ہوگئی۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 30دن سے زائد بلنگ کرنے کی وجہ سے لاکھوں صارفین متاثر ہوئے، بلوں پر میٹر ریڈنگ کی تصویر بھی نہیں لگائی گئی۔

نیپرا کی  رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ لاکھوں صارفین کو غلط ڈیٹیکشن بل بھیجے گئے۔ نیپرا کا کہنا ہے کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیاں اپنی نا اہلی چھپانے کے لیے جان بوجھ کر اس قسم کی بددیانتی کر رہی ہیں۔

نیپرا کاکہنا ہے کہ اتھارٹی نے تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ڈسکوز بشمول کے الیکٹرک کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، اتھارٹی نے ڈسکوز کو 30 دنوں میں خراب  میٹروں کو جلد از جلد تبدیل کرنے اور غلط وصول کیے گئے بلوں کو صحیح کرنے کا حتمی وقت دیا ہے، بصورت دیگر سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Back to top button