پنجاب میں اپوزیشن اراکین کی رکنیت معطل کرنے کی سازش

پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہی نے حمزہ شہباز کو الیکشن میں شکست دینے کے لیے دھاندلی پر مبنی ایک انوکھا منصوبہ تیار کیا ہے جسکے تحت اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں ممبران پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کی جا رہی ہے تاکہ وہ وزیراعٰلی کے الیکشن میں ووٹ ڈالنے کے اہل نہ رہیں۔

ان ممبران پنجاب اسمبلی پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے پنجاب اسمبلی کی بلڈنگ میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی جس سے اسمبلی کا تقدس پامال ہوا۔ دوسری جانب اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ممبر پنجاب اسمبلی خلیل طاہر سندھو نے دعوی کیا ہے کہ اپوزیشن اراکین پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے تاکہ پرویز الہی اپنے مذموم عزائم میں کامیاب ہوسکیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تین اپریل کو افطاری کے وقت اسمبلی انتظامیہ نے اسمبلی بلڈنگ کی لائٹس بند کر دی تھیں جسکے بعد اپوزیشن اراکین وہاں سے چلے گئے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ اسمبلی بلڈنگ میں جس توڑپھوڑ کی ویڈیو حکومت نے جاری کی ہے وہ ساری توڑپھوڑ اپوزیشن اراکین کے وہاں سے جانے کے بعد کی گئی تاکہ جھوٹا کیسے بنایا جا سکے۔

یاد رہے کہ 3 اپریل کو حمزہ شہباز اور پرویز الہی کے مابین وزارت اعلیٰ پنجاب کا الیکشن ہونا تھا جسے 6 اپریل پر ڈالے جانے کے بعد اپوزیشن نے اسمبلی بلڈنگ کے اندر ہی دھرنا دے دیا تھا اور رات گے تک وہاں موجود رہے۔ وزارت اعلی کا الیکشن مؤخر کرنے کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ شہباز شریف نے 200 سے زائد اراکین پنجاب اسمبلی کی حمایت حاصل کر لی تھی اور پرویز الہی کو شکست یقینی نظر آ رہی تھی لہذا ڈپٹی سپیکر نے الیکشن سے 6 اپریل تک مؤخر کر دیا۔

اس سے پہلے عمران خان کے ہاتھوں برطرف ہونے والے گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی یہ انکشاف کر چکے ہیں کہ وزیر اعظم نے پرویز الہی کی یقینی شکست کے پیش نظر ان کو 3 اپریل کے روز بلایا جانے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس منسوخ کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ اب پرویز الہی نے ایک نیا منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کے تحت اپوزیشن جماعتوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کی جا رہی ہے۔

اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری کے حکم پر 3 اپریل 2022 کے روز اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی بلڈنگ میں توڑ پھوڑ کا جائزہ لینے کے لئے ایک انکوائری کمیٹی قائم کی تھی۔ اس انکوائری کمیٹی نے اپوزیشن لابی اور اسمبلی بلڈنگ کے دیگر حصوں میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے بعد درجنوں اراکین اسمبلی کو توڑ پھوڑ کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ان کی اسمبلی رکنیت معطل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

کمیٹی ڈائریکٹر جنرل پارلیمانی امور رائے ممتاز حسین بابر اور سپیشل سیکرٹری علی عمران رضوی پر مشتمل تھی۔ اس انکوائری کمیٹی نے اپوزیشن لابی اور اسمبلی بلڈنگ کے دیگر حصوں میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لینے کے بعد 40 اراکین اسمبلی کو توڑ پھوڑ کا ذمہ دار قرار دیا اور اب ان کی اسمبلی رکنیت معطل کر دی ہے۔ قواعد کے مطابق جن اراکین اسمبلی کی رکنیت معطل ہوجائے وہ ایوان کی کسی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے اور ووٹ بھی نہیں ڈال سکتے۔ اس دوران اگر چھ اپریل کو وزیر اعلی پنجاب کا الیکشن منعقد ہوتا ہے تو حمزہ شہباز کے حامی اراکین پنجاب اسمبلی کی تعداد 200 سے کم ہو کر 160 پر آجائے گی اور یوں پرویز الہی وزارت اعلی کا الیکشن جیت جائیں گے۔

فوجی قیادت سامنے آئے اور جعلی خط کی حقیقت بتائے

پرویز الہی کے ایما پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی نے جو انکوائری کمیٹی قائم کی ت

ھی اس نے اپنی رپورٹ جمع کرواتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن رکن رانا مشہود احمد خان کے کہنے پر درجنوں اپوزیشن اراکین اسمبلی نے پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ آویزاں جمی آرٹسٹ کی تخلیق کردہ نایاب تصویر اور اسمبلی میں نصب سیکورٹی کے آلات بھی تباہ کر دیے۔ اس کے علاوہ فرنیچر اور شیشے بھی توڑ دیئے گئے، چنانچہ اس توڑ پھوڑ میں ملوث اراکین اسمبلی کی رکنیت منسوخ کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعلٰی کے انتخاب کے ليے بلایا جانے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس 3 اپریل کو بغیر کسی کارروائی کے آئندہ بدھ تک کے ليے ملتوی کر دیا گیا تھا۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت ارکان اسمبلی کی مطلوبہ تعداد پوری نہ ہو سکنے کی وجہ سے مزید وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Conspiracy to suspend membership of opposition in Punjab | video in Urdu

Back to top button