عدالت نے غیرت کے نام پر قتل کیس میں گرفتار قبائلی سردار کی ضمانت منظور کر لی

بلوچستان ہائی کورٹ نے قبائلی سردار شیر باز خان ستکزئی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم دے دیا۔ سردار ستکزئی کو رواں سال جولائی میں کوئٹہ کے علاقے ڈیگاری میں غیرت کے نام پر ہونے والے دوہرے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
عدالتی کارروائی کے دوران جسٹس محمد اقبال کاکڑ پر مشتمل سنگل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سردار شیر باز ستکزئی کی پانچ لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی۔ عدالتی حکم کے بعد سردار ستکزئی کو جیل سے رہا کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق سردار ستکزئی پر الزام ہے کہ انہوں نے بطور قبائلی سردار ایک جرگے میں غیرت کے نام پر قتل کے فیصلے کی توثیق کی تھی۔ اسی فیصلے کے تحت بانو بی بی نامی خاتون کو اُس کے بھائی نے عوامی اجتماع میں گولی مار کر ہلاک کیا، جب کہ موقع پر موجود احسان اللہ نامی شخص کو بھی قتل کر دیا گیا۔
یہ واقعہ اُس وقت منظر عام پر آیا جب ایک ماہ بعد قتل کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی، جس کے بعد پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور متعدد افراد کو گرفتار کیا، جن میں سردار شیر باز ستکزئی بھی شامل تھے۔
اب تک پولیس اس کیس میں 17 افراد کو گرفتار کر چکی ہے، جن میں مقتولہ بانو بی بی کی والدہ اور ایک اور بھائی شامل ہیں۔ والدہ کو بعد ازاں ضمانت پر رہا کر دیا گیا، تاہم اصل ملزم — بھائی جس نے فائرنگ کی — تاحال مفرور ہے۔
