18کروڑ30لاکھ جی میل اکاؤنٹس کا ڈیٹا لیک ،خطرےکی گھنٹی بج گئی

دنیا بھر میں 18کروڑ30لاکھ جی میل اکاؤنٹس کا ڈیٹا لیک، صارفین کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی۔
دنیا بھر میں حالیہ بڑے پیمانے پر ہونے والے ڈیٹا چوری کے واقعے نے ایک بار پھر آن لائن سیکیورٹی کے نظاموں کی کمزوری کو بے نقاب کر دیا ہے۔
تقریباً 18 کروڑ 30 لاکھ جی میل اکاؤنٹس اور ان کے پاس ورڈز انٹرنیٹ پر لیک ہو گئے ہیں۔یہ معلومات اب ایک عروف سائبر سیکیورٹی ریپوزٹری میں شامل کر دی گئی ہیں، جس کے ذریعے صارفین یہ جانچ سکتے ہیں کہ آیا ان کا اکاؤنٹ بھی متاثر ہوا ہے یا نہیں۔
یہ حملہ مئی 2025 میں ہونے والی اسی نوعیت کی ایک اور خلاف ورزی کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں 18 کروڑ 40 لاکھ سے زائد پاس ورڈز افشا ہوئے تھے۔
اکتوبر میں سامنے آنے والا یہ نیا واقعہ اس بات کی علامت ہے کہ سائبر جرائم کا دائرہ کار مسلسل بڑھ رہا ہے اور عام صارف اب پہلے سے کہیں زیادہ غیر محفوظ ہو گیا ہے۔
تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس لیک میں ویب پتے، ای میلز اور پاس ورڈز شامل ہیں، جو مختلف ہیکرز کے اسٹیلر لاگز اور کریڈینشل اسٹفنگ کی مجموعی کارروائیوں کا نتیجہ ہیں۔
اسٹیلر لاگز وہ فائلیں ہوتی ہیں جو متاثرہ ڈیوائسز سے چوری شدہ لاگ اِن معلومات پر مشتمل ہوتی ہیں، جبکہ کریڈنشل اسٹفنگ لسٹس میں چوری شدہ پاس ورڈز کو دیگر پلیٹ فارمز پر آزمانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
