قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو شہید کی 46 ویں برسی آج منائی جارہی ہے

پیپلز پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔
قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو کو 1979 میں آج ہی کے دن راولپنڈی میں پھانسی دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ گزشتہ سال مارچ میں یہ فیصلہ دے چکی کہ ذوالفقار علی بھٹو کے مقدمے میں ٹرائل منصفانہ نہیں تھا ۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 46 ویں برسی کے موقع پر آج سندھ بھر میں عام تعطیل ہے۔
صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیر اعظم ذوالفقارعلی بھٹوکی برسی پر جاری اپنے بیان میں کہاکہ شہید بھٹو ایک عظیم مدبر، جرات مند رہنما اور عوام کے حقیقی نمائندہ تھے ،ان کی خدمات،جدوجہد اور قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
صدر آصف زرداری نے کہاکہ شہید بھٹو نے پاکستان کو ترقی،خودمختاری اور عوامی فلاح کے راستے پر گامزن کیا ، پہلا متفقہ آئین دیا،پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی،خارجہ پالیسی کو ایک آزاد اور خودمختار تشخص دیا۔
شعلہ بیان اور ہمہ جہت ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928 کو لاڑکانہ میں پيدا ہوئے انہوں نے کيلی فورنيا اور آکسفورڈ سے قانون کی تعليم حاصل کی، 1963 ميں وہ جنرل ایوب خان کی کابینہ میں وزير خارجہ بنےاور بعد میں سیاسی اختلافات پر حکومت سے الگ ہو گئے۔
بعد ازاں ترقی پسند دوستوں کے ساتھ مل کر انہوں نے 30 نومبر 1967 کو پاکستان پيپلز پارٹی کی بنیاد رکھی جو اپنےنظریات کی بدولت ملک کی مقبول ترین جماعت بنی۔
1970 کے الیکشن میں ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا تاہم انتخابات میں کامیاب ہوکر جب انہوں نے اقتدار سنبھالا تو ملک دولخت ہوچکا تھا،جس کی وجہ سے وہ سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر اور پھر 1971 سے 1973 تک پاکستان کے صدر رہے جب کہ 1973 سے 1977 تک وہ منتخب وزير اعظم رہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو متفقہ آئین دیا، بھارت سے شملہ معاہدہ کرکے پائیدار امن کی بنیاد رکھی اور ہزاروں مربع میل رقبہ اور جنگی قیدیوں کو بھارت سے چھڑایا۔
بھٹو کے دور میں پسےہوئے طبقات کے حقوق کےلیے کئی اقدامات کیےگئے تاہم مبینہ داخلی اور خارجی سازشوں کے نتیجے میں جنرل ضیاء الحق نے منتخب حکومت کا تختہ الٹا اور قتل کے الزام ميں مقدمہ چلا کر 4 اپریل 1979 کو انہیں تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔
ذوالفقار علی بھٹو کے عد ان کی سیاسی فکر کو ان کی بیٹی بینظیر بھٹو نے آگے بڑھایا اور ان کی شہادت کےبعد اب بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا کے سیاسی مشن کو آگے بڑھانے کےلیے کوشاں ہیں۔