ویمن ٹیم کی مایوس کن کارکردگی پر ہیڈ کوچ وسیم کو فارغ کرنے کا فیصلہ

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ محمد وسیم کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ اقدام ٹیم کی مسلسل مایوس کن کارکردگی اور ڈریسنگ روم میں بڑھتے ہوئے اختلافات کے باعث کیا گیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ایک سابق فاسٹ باؤلر کو نیا ہیڈ کوچ مقرر کیا جائے گا۔
محمد وسیم نے ستمبر 2024 میں ٹیم کی باگ ڈور سنبھالی تھی، تاہم ان کی قیادت میں ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں تنزلی دیکھی گئی۔ بورڈ کی مکمل حمایت کے باوجود، ٹیم ویمنز ورلڈ کپ میں ایک بھی میچ جیتنے میں ناکام رہی، جو کہ ایونٹ سے قبل کیے گئے بلند و بانگ دعووں کے برعکس ثابت ہوا۔
تمام شعبہ جات میں ٹیم کی کارکردگی غیر تسلی بخش رہی۔ خاص طور پر بیٹنگ—جو وسیم کا ذاتی میدانِ مہارت سمجھا جاتا ہے—کمزور دکھائی دی، جبکہ بولنگ یونٹ بھی تسلسل کے ساتھ ناکام رہا۔ فیلڈنگ کے معیار میں بہتری نہ آ سکی اور متعدد اہم مواقع پر کیچز چھوڑے گئے۔
ذرائع کے مطابق کھلاڑیوں نے وسیم کے کوچنگ انداز پر تحفظات کا اظہار کیا۔ کہا جاتا ہے کہ وہ عملی تربیت میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے تھے اور ان کا سخت رویہ کھلاڑیوں سمیت معاون کوچز کے ساتھ تعلقات پر منفی اثر ڈال رہا تھا، جس سے ٹیم کا مورال بھی متاثر ہوا۔
وسیم ٹیم کی سلیکشن اور سپورٹ اسٹاف کی تقرری میں بھی سرگرم رہے، مگر ان کے فیصلوں کے باوجود ٹیم کی کارکردگی میں کوئی واضح بہتری نہ آ سکی۔
ان تمام عوامل کے پیش نظر پی سی بی نے محمد وسیم کا معاہدہ مزید نہ بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ باضابطہ اعلان جلد متوقع ہے، جبکہ نئے ہیڈ کوچ کی تقرری آئندہ ہفتے کے اندر کی جا سکتی ہے۔ بورڈ کو امید ہے کہ یہ تبدیلی ویمنز کرکٹ ٹیم کے لیے نئے باب کا آغاز ثابت ہوگی۔
اگلے چھ سے آٹھ ماہ میں پاکستان ویمن ٹیم جنوبی افریقہ کا دورہ کرے گی، زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز کھیلے گی، اور انگلینڈ میں ہونے والے ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل آئرلینڈ میں ایک ٹرائی سیریز میں حصہ لے گی۔
